تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف تشدد: سپریم کورٹ کا مرکز، تریپورہ کو نوٹس

نئی دہلی، 29 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے تریپورہ میں مسلم برادری کے خلاف مبینہ طور پر منظم تشدد کی بابت پیر کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا۔جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ اور جسٹس اے۔ایس بوپنا کی بنچ نے ایڈوکیٹ احتشام ہاشمی کی عرضی پر تریپورہ اور مرکزی حکومت کو یہ نوٹس جاری کیا۔

عرضی گذار نے تریپورہ میں 13 سے 27 اکتوبر تک ہونے والے پرتشدد واقعات کی جانچ کا حکم دینے کے لیے ایک آزاد خصوصی تحقیقاتی دستہ (ایس آئی ٹی) کا مطالبہ کیا ہے۔عرضی میں، آزادانہ، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا ہے کہ ایک سازش کے تحت، مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے تجارتی اداروں کے علاوہ، مقدس مسجد میں توڑ پھوڑ، آتش زنی کی گئی اور پولیس انتظامیہ خاموشی تماشائی بنی رہی۔الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ شکایت کے باوجود پولیس نے لوٹ مار کرنے والے شرپسندوں کے خلاف کارروائی نہیں کی۔

یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پولیس نے شکایت کے باوجود ایف آئی آر بھی درج نہیں کی، اس کے برعکس اس واقعے سے متعلق خبریں لکھنے والے صحافیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) جیسے سخت قوانین کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔درخواست گذار نے ریاستی حکومت، پولیس اور تشدد میں ملوث شرپسندوں کے درمیان مبینہ گٹھ جوڑ کا الزام لگایا ہے۔اس معاملے کی اگلی سماعت 13 دسمبر کو ہوگی۔