بی جے پی کے احتجاجی جلسے اور ریلیاں

✍۔۔۔پرویز نادر
12/نومبر کو رضاء ایکڈمی کی تریپورہ مسلم کش تشدد و فساد اور ملعون وسیم رضوی کی پیارے آقا حضرت محمد مصطفی ﷺ کی شان اقدس میں ہرذا سرائی کے خلاف پورے مہاراشٹر میں احتجاجی ریلی اور پھر اس پُر امن ریلی کو بدنام کرنے اور اس میں شر پھیلانے کی خاطر جس طرح بی جے پی اور دیگر ہندوتوادی شدت پسند تنظیموں نے کوشش کی اور اس کے بعد ناندیڑ ،امراوتی ،مالیگاؤ میں جس طرح حالات خراب ہوئے جس میں مسلمانوں کی املاک اور دکانوں کو چن چن کے نقصان پہنچایا گیا اس کے بعد شر پسند عناصر اور فساد پھیلانے والوں کو چھوڑ کر مسلم نوجوانوں کی بے دریغ گرفتاریاں شروع ہوگئی جس میں سیکڑوں مسلم نوجوان سلاخوں کے پیچھے سخت قوانین کے تحت ڈالے جا چکے ہیں،یہ سب ہو نے کے بعد بی جے پی اور اس سے منسلک کچھ تنظیں پھر ماحول کو خراب کر فساد پھیلانا چاہتی ہے جی ہاں ابھی مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں ادھر شروع ہے اور ادھر 22/نومبر کو بی جے پی نے ناندیڑ میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ دھرنا 12/نومبر کی ریلی کے رد عمل پر منظم کیا جارہا ہے سوال یہ ہیکہ جب ناندیڑ،امراوتی،مالیگاؤں میں مسلم ریلی میں گڑبڑ ہوئی اور پھر گرفتاریوں کا سلسلہ ابھی رکا بھی نہیں بی جے پی کو مذمتی جلسے یا ریلی کی ضرورت کیا ہے؟؟ جبکہ بی جے پی لیڈران کے جس طرح کے بیانات آرہے ہیں وہ بتاتے ہیں کہ لوگوں کو جمع کرنا اور ریلی نکالنا لاء اینڈ آرڈر کو بگاڑنے اور ماحول کو کشیدہ کرنے کی وجہ بنی ہے تو بی جے پی کو کس سبب جلسے اور ریلی منظم کرنے کی اجازت دی جارہی ہے؟؟ جس طرح تریپورہ اور مہاراشٹر کےامراوتی میں بی جےپی نے ریلی نکال کر فساد کو ہوا دی اس بات کی کون گیارنٹی دیگا کہ وہ ناندیڑ اور دیگر مقامات پر کچھ گڑبڑ نہیں کرے گی ڈپارمینٹ کو چاہیے تھا کہ اول تو وہ ماحول میں اتنی کشیدگی پائے جانے کے بعد کسی اور ریلی یا احجاجی جلسے کی اجازت ہی نا دیتا اور جب دی جارہی ہے تو اب یہ بہت ضروری ہے کہ بی جے پی کی انتظامی کمیٹی کے سبھی ممبران اور ریلی میں جتنے لوگ شامل ہونگے سبھی کے نام لیے جائیں اور ریلی و جلسے کے مقام اور اس میں شامل شرکاء کی ویڈیو گرافی کرائی تاکہ کوئی گڑبڑ ہوتو سبھی کو ماحول کو خراب کرنے اور فساد پھیلانے کے جرم میں گرفتار کیا جائے کیوں کی جس طرح تریپورہ میں پولس نے وی ایچ پی کی ریلی میں شامل لوگوں کو پہچاننے سے لا علمی کا اظہار کیا ہے ہو سکتا ہے مہاراشٹر کی پولس بھی وہی جواب دے کیوں کہ بی جے پی لیڈران نے کثیر تعداد میں لوگوں کو دعوت دی ہے اور جس طرح سے بی جے پی مختلف ریاستوں میں اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کی خاطر فسادات اور ماحول کو ہندو بنام مسلم اور نفرت کو ہوا دے رہی ہے اس سے کچھ بھی توقع کی جا سکتی ہے،اور یہ بھی ممکن ہیکہ پچھلے دنوں کچھ لوگ اپبے مقاصد کی تکمیل نا پانے پر پھر کوئی موقع کی تلاش میں ہوں،کیوں کہ مہاراشٹر پولس نے حالات بگڑتے دیکھ بالفور کاروائی کرتے ہوئے حالات پر قابو پالیا لیکن سماج دشمن اور شر پسند عناصر اپنے سیاسی آقاؤں کی خوشنودی اور ہندو مسلم نفرت کی سیاست کے ذریعے اکثیریتی ووٹ بنک کو رجھانا چاہتی ہے یہ بات اس لیے کہنا پڑرہی ہے کہ ملک میں اسلام فوبیا اور مسلم نفرت کا پانی اکثیریتی فرقے کے ہر گھر کو سیراب کر چکا ہے،