یکم فروری کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار عبدالملک کی اکولہ سیشن کورٹ میں سماعت
انوسٹی گیشن آفیسر اور پولےس اہلکار منیش پاٹل کی جرح مکمل
ممبئی:31 جنوری:(ورق تازہ نیوز) دہشت گردی کے الزام میں پوسد سے گرفتار کئے گئے عبدالملک کا مقدمہ جوکہ اکولہ سیشن عدالت میں زیر سماعت ہے آج یہاںعدالت میں استغاثہ کی جا نب سے انوسٹی گیشن آفیسر اے سی پی دریکر اور پولیس اہلکار منیش پاٹل کی گواہی اور جرح کی تکمیل عمل میں آئی ،دفاع نے ان دو نوں گواہان سے جرح کی گئی اور تمام تفصیلات حاصل کی گئیں،عدالت نے مقدمہ کی سماعت کے یکم فروری کی تاریخ مقرر کی ہے ۔اس بات اطلاع آج یہاں اس مقدمہ کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے اور بے گناہ نوجوانوں کی پیروی کرنے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی نے دی ہے۔واضح رہے کہ ۵۲ستمبر ۵۱۰۲ کو پوسد شہر میں چھرہ زنی کی ایک واردات کے الزام میں عبد الملک و دیگر کو پولیس نے گرفتار کیا تھا جسے بعد میں دہشت گردانہ کارروائی سے جوڑدیا گیا اور اس پر یو اے پی اے کی ۶۱،۸۱،۰۲ اور انڈین پینل کوڈ کی دفعہ ۷۰۳کے تحت مقدمہ درج کیا گیاتھا۔دفاع کے مطابق اس کے مقدمے کی سماعت ابتداءمیں ناگپور کے عدالت میں جاری تھی، کہ ۶۲اگست ۶۱۰۲ کو ایک خصوصی سرکیولر کے ذریعے اسے اکولہ کی خصوصی عدالت میں منتقل کردیا گیا تھا۔اسکے بعد سے اکولہ عدالت میں اس مقدمہ کی سماعت شروع ہو ئی اور سرکاری وکےل کی جا نب سے یکے بعد دیگرے گواہان کو پیش کیا جا رہا ہے،جن کے بیا نات سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اس مقدمہ میں سازش کے تحت عبد الملک و دیگر کو پھنسایا گیا ہے اور اسکے لئے فرضی گواہان و غیرہ پولیس اہلکاروں کی جا نب سے سے تیار کئے گئے ہیں ۔
جمعیة علماءمہاراشٹر کے صدر مولاناندیم صدیقی نے کہا کہ عدالت میں اس مقدمہ کی کاروائی منصفانہ طریقے پر جا ری ہے، جمعیة علماءپوری شدت اورمکمل دیانت داری سے انصاف کی لڑائی لڑ رہی ہے،مقدمہ اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے امید ہے کہ آئند ہ چند تاریخوں میں مقدمہ مکمل ہو جائے گا ،اور ملزم کو انصاف ملے گا،اس کےس کی پیروی جمعیة علماءمہا راشٹر کی جا نب سے ایڈوکےٹ دلدار خان اورایڈوکیٹ صدیق شیخ کر رہے ہیں ۔