یو پی ایس سی امتحان:33 مسلم امیدوار کامیاب، کشمیر کے وسیم بھٹ سر فہرست

1,313

نئی دہلی: 23/ مئی ( ایجنسیز)یونین پبلک سروس کمیشن نے آج سول سروسز امتحان کے حتمی نتائج کا اعلان کیا جس میں کل 933 امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں، جن میں سے چوٹی کی چار پوزیشنیں خواتین امیدواروں نے حاصل کی ہیں۔ اس کے علاوہ چھٹی پوزیشن پر بھی ایک خاتون امیدوار ہیں۔ ساتویں پوزیشن پر ایک مسلم امیدوار وسیم احمد بھٹ کا نام ہے، جنہوں نے مردوں میں میور ہزاریکا (میرٹ میں پانچواں مقام) کے بعد مردوں میں پہلا اور مسلم امیدواروں میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔منگل کو کمیشن کی طرف سے اعلان کردہ نتائج میں 933 امیدوار کامیاب قرار پائے جن میں سے 613 مرد اور 320 خواتین ہیں۔ ایشیتا کشور پہلے، گریما لوہیا دوسرے، اوما ہارتھی تیسرے اور اسمرتی مشرا چوتھے نمبر پر رہیں۔ سرفہرست 25 امیدواروں میں سے 14 خواتین اور 11 مرد ہیں۔پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی کشور نے پولیٹیکل سائنس اور بین الاقوامی تعلقات کے مضمون کے ساتھ امتحان پاس کیا۔ وہ دہلی یونیورسٹی کے شری رام کالج آف کامرس میں معاشیات کی طالبہ رہی ہیں۔ دوسرے نمبر پر رہنے والی لوہیا نے دہلی یونیورسٹی کے کروڑی مل کالج سے کامرس میں تعلیم حاصل کی ہے۔ سول سروسز کے امتحان میں ان کے مضامین کامرس اور اکاؤنٹنسی تھے۔ تیسرے نمبر پر رہنے والی ہارتھی نے آئی آئی ٹی حیدرآباد سے سول انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا ہے۔ انہوں نے سول سروسز کا امتحان اینتھروپولوجی کے ساتھ اختیاری مضمون کے طور پر پاس کیا۔ مشرا نے مرانڈا ہاؤس کالج، دہلی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور سول سروسز کے امتحان میں زولوجی کو اختیاری مضمون رہا ہے۔سول سروسز 2022 کا ابتدائی امتحان 5 جون 2022 کو ہوا تھا جس کے لیے 11 لاکھ 35 ہزار 697 امیدواروں نے اپلائی کیا تھا لیکن 5 لاکھ 73 ہزار 735 نے امتحان دیا۔ ان میں سے 13090 امیدواروں نے ابتدائی امتحان پاس کیا۔ ان میں سے 2529 امیدواروں نے ستمبر 2022 میں منعقدہ مرکزی امتحان میں کامیابی حاصل کی جن میں سے 933 امیدواروں کو انٹرویو کے بعد کامیاب قرار دیا گیا۔ کامیاب امیدواروں میں 41 بینچ مارک معذور بھی شامل ہیں۔مسلم امیدواروں میں سرفہرست اور میرٹ میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے والے وسیم احمد بھٹ کا تعلق کشمیر سے ہے۔ گریٹر کشمیر کی رپورٹ کے مطابق، یونین پبلک سروس کمیشن سول سروسز امتحان 2022 میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے والے وسیم جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے دہلی میں رہ کر تیاری کی ہے۔وسیم کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کارکردگی سے کافی خوش ہیں اور یہ ان کی سخت محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔ 24 سالہ وسیم بھٹ نے مزید کہا کہ یہ کارنامہ ان تمام لوگوں کے لیے وقف ہے جنہوں نے ان کی غیر مشروط حمایت کی۔ انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سری نگر سے سول انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا ہے۔ بھٹ نے 2021 میں یو پی ایس سی سول سروسز کے امتحان میں 225 واں مقام حاصل کیا تھا۔
سول سروسز 2022 کی ٹاپ 100 فہرست میں 04 مسلمانوں نے جگہ بنائی ہے۔ کشمیر کے وسیم احمد بھٹ ٹاپ 10 کی فہرست میں شامل ہیں۔ انہوں نے 7 واں رینک حاصل کیا۔ان کے ساتھ جملہ 33 مسلمانوں کو 2022 کے یو پی ایس سی سیول سروسز امتحانات میں کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ ان میں سے چار حج کمیٹی آف انڈیا سیول سروسز کوچنگ کلاس میں پڑھائی کرچکے ہیں۔
کامیاب مسلم امیدواروں کے ناموں کی فہرست (قوسین میں رینک بھی دیا گیا ہے)
1۔ وسیم احمد بھٹ (رینک 07)
2۔ مسکان ڈاگر (رینک 72)
3۔ نوید احسن بھٹ (رینک 84)
4۔ اسد زبیری (رینک 86)
5۔ عامر خان (رینک 154)
6۔ روحانی (رینک 159)
7۔ عائشہ فاطمہ (رینک 184)
8۔ شیخ حبیب اللہ (رینک 189)
9۔ ضوفشاں حق (رینک 193)

10۔ منان بھٹ (رینک 231)
11۔ عاقب خان (رینک 268)
12۔ معین احمد (رینک 296)
13۔ محمد عید الاحمد (رینک 298)
14۔ ارشد محمد (رینک 350)
15۔ راشدہ خاتون (رینک 354)
16۔ ایمن رضوان (رینک 398)
17۔ عرشیہ چاوی ٹھاکر (رینک 406)
18۔ محمد رضوِن آئی (رینک 441)
19۔ محمد عرفان (رینک 476)

20۔ رمشاد کے بی (رینک 477)
21۔ سید محمد حسین (رینک 570)
22۔ قاضی عائشہ ابراہیم (رینک 586)
23۔ محمد افضل (رینک 599)
24۔ ایس محمد یعقوب (رینک 612)
25۔ محمد شاداب (رینک 642)
26۔ نہالہ کے شریف (رینک 706)
27۔ تسکین خان (رینک 736)
28۔ محمد صدیق شریف (رینک 745)
29۔ عقیلہ بی ایس (رینک 760)
30۔ محمد برہان زمان (رینک 768)
31۔فاطمہ حارث (رینک 774)
32۔ ارم چوہدری (رینک 852)
33۔ شیریں شاہانہ ٹی کے (رینک 913)

یو پی ایس سی کی جانب سے پہلے اعلان کردہ سیول سروسز مین 2022 کے نتائج کے مطابق 2,529 امیدواروں نے مین امتحانات میں کامیابی حاصل کی جنہیں انٹرویو کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ ان میں 83 مسلمان تھے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال (2021) میں جملہ 1,823 امیدواروں کو انٹرویو کے لئے بلایا گیا تھا۔ ان میں سے 685 منتخب ہوئے جن میں صرف 21 مسلمان تھے۔ گذشتہ ایک دہائی میں مسلم امیدواروں کی یہ بدترین کارکردگی تھی۔ وہیں 2020 میں 31 مسلمان منتخب ہوئے تھے۔