ہیرا گولڈ ایگزیم لمیٹڈ کمپنی کے خلاف بھیونڈی میں مقدمہ درج
بھیونڈی:24اکتوبر (شارف انصاری):- سرمایہ کاری کے نام پر ٹھگی کا ریکیٹ چلانے والے ہیرا گولڈ ایگزیم لمیٹڈ کمپنی کے ذریعے ایک حیدرآباد کے ٹھگ جوڑے کے ذریعہ بھیونڈی شہر کے سینکڑوں مسلمانوں کو اقتصادی سرمایہ کاری میں دلچسپی کی جگہ اچھی اور حلال کی کمائی کا لالچ دکھا کر کروڑوں روپئے کا چونا لگانے کاسنسنی خیز معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ ذرائع سے موصولہ معلومات کے مطابق کمپنی کے ذریعہ تقریبا 2.5 سے 3 ہزار سرمایہ کاروں کے ساتھ قریب 50 کروڑ روپئے کی ٹھگی کی گئی ہے۔ کمپنی کے ذریعہ کی گئی اس دھوکہ دھڑی سے بھیونڈی کے سرمایہ کاروں میں افرا تفری کا ماحول ہے۔اب تک ملی معلومات کے مطابق کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والے 14 صارفین نے نظام پورہ(بھیونڈی) پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرا کر ایک کروڑ دو لاکھ روپئے کی ٹھگی کا معاملہ حیدرآباد کے رہائشی ٹھگ جوڑے عمران شیخ اور نوہیرا شیخ کے خلاف درج کرایا گیا ہے اس طرح کی ٹھگی کا معاملہ درج ہونے کے بعد نظام پورہ پولیس نے کمپنی کے میراکل مال میں واقع دفتر کو سیل کر دیا ہے اور پولیس کمپنی کے مالکان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پولیس سے موصولہ معلومات کے مطابق حیدرآباد کے ٹھگ جوڑے نے بھیونڈی شہر کے تین بتی علاقے میں واقع میراکل مال میں ہیرا گولڈ ایگزیم لمیٹڈ نامی کمپنی کی شاخ 2013 میں کھولی تھی۔اس وقت کمپنی نے دعوی کیا تھا کہ کمپنی متفرق قسم کے غذائی اشیاء کو بیچ کر منافع کماتی ہے اور اس منافع کی رقم سے مسلم سماج کے ان لوگوں کو جو سود کے پیسے کو حرام سمجھتے ہیں انھیں حلال کی کمائی سے ایک لاکھ روپے پر 28 سو ہر ماہ 3 ہزار روپئے ہر ماہ حلال آمدنی سے فائدہ دیتی ہے۔کمپنی کی اس پر کشش منصوبے سے بھیونڈی کے زیادہ تر مسلم سماج کے سینکڑوں لوگ متاثر ہو کر اپنا کروڑوں روپیہ کمپنی میں سرمایہ کاری کر دی۔ اس کے بعد جب بہت سے سرمایہ کاروں کو کمپنی میں سے 7 ماہ تک حلال کی کمائی کے نام پر ہونے والے فائدے کی رقم نہیں ملی تب کچھ سرمایہ کاروں کی طرف سے کمپنی سے اپنا سرمایہ کاری کی اصل روپئے واپس مانگنے کا تقاضہ شروع کر دیا بہت سے سرمایہ کاروں کی طرف سے تقاضہ کئے جانے پرکمپنی کے شاخ میں بیٹھنے والے ذمہ دار افراد نے تاریخ پر تاریخ دیتے ہوئے ٹال مٹول شروع کر دیا۔ اس کے بعد بھی پیسہ نہیں ملتا دیکھ کر بہت سے سرمایہ کاروں نے کمپنی کے دفتر میں ہنگامہ شروع کر دیا۔ آہستہ آہستہ ہیرا گولڈ کمپنی میں پھسانے کا معاملہ سامنے آنے لگا تب بہت سے ڈاکٹر، وکیل، تاجر اور متوسط طبقے کے لوگ جنھوں نے اپنے گھر کے زیورات تک بیچ کر کمپنی میں سرمایہ کاری کی تھی، ایسے لوگ کمپنی سے اپنا اصل رقم واپس حاصل کرنے کے لئے زور دینے لگے۔ ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق حق و حلال کی کمائی کی لالچ میں زیادہ تر سرمایہ کار مسلم سماج کے لوگ تھے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہیرا گولڈ ایگزیم لمیٹڈ کمپنی کی سی ای او نوہیرا شیخ نے حیدرآباد، دہلی اور ملک کے دیگر شہر میں اس طرح کے دفتر کھول کر سرمایہ کاروں کو پھنسانے کا کام کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سرمایہ کاروں کے پھسانے کے واقعہ میں کچھ دن پہلے ہیرا گولڈ ایگزیم لمیٹڈ کمپنی کی سی ای او نوہیرا شیخ کو دہلی پولیس نے گرفتار کر حیدرآباد پولیس کو تحقیقات کے لئے سونپ دیا ہے۔دریں اثنا آج24اکتوبر کو حیدرآبادمیں نوہیراشیخ کوضمانت مل چکی ہے۔کمپنی کے سی ای او نوہیرا شیخ کی گرفتاری کے بعد بھیونڈی شہر کی نظام پورہ پولیس اسٹیشن میں ہیرا گولڈ ایگزیم لمیٹڈ کمپنی کی بھیونڈی شاخ کے مینیجر عمران شیخ ان دونوں کے خلاف سرمایہ کاروں میں سے ایک محمد علی ابراہیم فقیہہ 48، رہائش، بھسار محلہ نے سب سے پہلے پولیس اسٹیشن میں کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ معاملہ رجسٹرڈ ہوتے ہی نظام پورہ پولیس نے معاملی کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ہیرا گولڈ کمپنی کی برانچ پر چھاپہ مار کر دفتر کو سیل کر دیا۔پولیس ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق اب تک کمپنی کے خلاف 14 سرمایہ کاروں نے شکایت درج کرائی ہے۔ اس کے مطابق کمپنی کے خلاف 14 لوگوں کے ایک کروڑ دو لاکھ روپئے کی دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ کمپنی نے ہزاروں سرمایہ کاروں کے تقریبا 50 کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کی ہے۔ جیسے جیسے سرمایہ کاروں کوکمپنی سے ہوئے دھوکہ دہی کے بارے میں معلومات مل رہی ہے ویسے ویسے سرمایہ کار نظام پورہ پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنی شکایت درج کروا رہے ہے۔