ہندو لڑکی کے اغوا کا الزام، مسلمان شخص کے دو مکان نذر آتش
ریاست اترپردیش میں ایک انتہا پسند مشتعل گروہ نے ہندو خاتون کے اغوا کا الزام لگا کر ایک مسلمان شخص کے دو گھروں کو آگ لگا دی ہے۔ چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اترپردیش کے شہر آگرا میں جمعے کو ایک جم کے مالک ساجد نامی شخص پر ایک 22 سالہ لڑکی کے اغوا کا الزام لگایا گیا اوراس کے بعد دونوں گھروں کو لگا دی گئی۔
تاحال اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔رپورٹ کے مطابق ساجد اور لڑکی کے درمیان گہری دوستی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں لڑکی کا کہنا ہے کہ ’وہ بالغ ہیں اور مسلمان شخص کے ساتھ اپنی مرضی سے گئی ہوں۔‘
علاقے کے سینیئر پولیس افسر سدھیر سنگھ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ’دونوں افراد اپنی مرضی سے ساتھ رہ رہے ہیں اور پولیس جلد ہی دونوں کو عدالت لے کر آئے گی۔‘
دوسری جانب ساجد کے گھر پر حملہ کرنے والے گروہ کا تعلق ’دھرم جگران سمانوے سنگھ‘ سے بتایا جارہا ہے۔ پولیس کے مطابق اس گروہ کے افراد کی جانب سے جمعے کو علاقے میں زبردستی دکانیں بند کروائیں گئیں تھیں۔اس گروہ کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر علاقے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز اتر پردیش کے ضلع بریلی میں بھاتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ضلعی عہدیداروں کی شکایت پر دو مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
16 اور 17 سالہ نوجوانوں پر پاکستانی گانے سننے کا الزام لگایا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک دکان میں دونوں افراد ایک گانا سن رہے ہیں جس میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے الفاظ واضح ہیں۔