ہندوستان کو چونکاکر بنگلہ دیش پہلی مرتبہ بنا انڈر۔19 ورلڈ چمپئن
پوچے فسٹروم، 9 فروری (یو این آئی) اویشک داس (40 رن دے کر تین وکٹ) کی شاندار گیند بازی کے بعد اوپنر پرویز حسین امون کی 47 رن کی شاندار اننگ اور کپتان اکبر علی کی ناٹ آؤٹ 43 رن کی ذمہ دارانہ اننگ کی بدولت بنگلہ دیش نے گزشتہ چمپئن ہندوستان کو اتوار کو ڈکورتھ لوئس قانون کے تحت تین وکٹ سے ہراکر پہلی مرتبہ آئی سی سی انڈر۔19 عالمی کرکٹ ٹورنامنٹ خطاب جیت لیا۔بنگلہ دیش نے پہلی مرتبہ انڈر۔19 عالمی کپ کے فائنل میں پہنچا اور اس نے چار مرتبہ کی چمپئن ہندوستان کو خطابی مقابلے میں چونکا کر پہلی مرتبہ چمپئن بننے کا اپنا خواب پورا کرلیا۔
بنگلہ دیش نے اپنی شاندار گیندبازی کے دم پر ہندوستان کو 2ء47 اووروں میں 177 رن پر روک دیا اور بارش کی وجہ سے 170 رن کے ترمیمی ہدف کو 1ء42 اوور میں سات وکٹ کھوکر حاصل کرلیا۔بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں نے اس کے بعد میدان پر پہلی مرتبہ عالمی چمپئن بننے کا جشن منایا۔ بنگلہ دیش نے جب 41 اوور میں سات وکٹ پر 163 رن بنا لئے تھے کہ بارش ہونے کی وجہ سے کھیل روک دینا پڑا۔ اس وقت بنگلہ دیش ڈکورتھ لوئس قانون کے تحت اسکور سے 18 رن آگے تھا۔ بارش تیز ہوگئی اور پچ پر کوور لگادیا گیا۔ کھیل جب شروع ہوا تو بنگلہ دیش کے لئے ہدف 46 اوور میں 170 رن ہوچکا تھا۔
بنگلہ دیش نے جیت کے لئے ضروری سات رن سات گیندوں میں بنالیا۔ اکبر علی ٹیم کی جیت کے ہیرو رہے جنہوں نے دباؤ کے بعد صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے 77 گیندوں میں چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 43 رن کی میچ کی فاتحانہ اننگ کھیلی۔ رقیب الحسن نو رن پر ناٹ آؤٹ رہے۔پورے ٹورنامنٹ میں شاندار بلے بازی کرنے والی ہندوستانی ٹیم نے فائنل میں مایوس کن مظاہرہ کیا اور یہی اس کی شکست کی وجہ بنی۔ ہندوستانی گیندبازوں نے 19 وائڈ سمیت 33 ایکسٹرا رن لٹاکر بلے بازوں کی ناکامیابی کے جلے پر نمک چھڑکنے کا کام کیا۔جیسوال نے ایک مرتبہ پھر بہترین بلے بازی کی اور 121 گیندوں میں آٹھ چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 88 رن بنائے۔ لیکن باقی بلےبازوں نے مایوس کیا۔ہندوستان نے ایک وقت بنگلہ دیش کے چھ وکٹ 102 رن پر گرادیئے تھے لیکن بنگلہ دیش نے شاندار واپسی کرتے ہوئے ہندوستان کا پانچویں مرتبہ خطاب جیتنے کا خواب توڑ دیا۔ ہندوستانی ٹیم 2000، 2008، 2012 اور 2018 میں فاتح رہی تھی جبکہ وہ 2006، 2016 اور 2020 میں رنر اپ رہی۔