گورنر کوشیاری کے خلاف این سی پی کا سخت احتجاج راج بھون تک جانے کی کوشش ڈاکٹر جتیندر اوہاد سمیت سینکڑوں کارکنوں کو پولس نے حراست میں لے لیا۔ اب مراٹھیوں کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹر جتی ندر اوہاڈ

گورنر کوشیاری کے خلاف این سی پی کا سخت احتجاجراج بھون تک جانے کی کوشش
ڈاکٹر جتیندر اوہاد سمیت سینکڑوں کارکنوں کو پولس نے حراست میں لے لیا۔
اب مراٹھیوں کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ

تھانے (آفتاب شیخ)
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے ممبئی، تھانے اور مراٹھی لوگوں کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات دیئے جانے کے خلاف راشٹروادی کانگریس پارٹی نے جارحانہ موقف اختیار کیا۔ آج این سی پی لیڈر اور سابق وزیر ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ کی قیادت میں این سی پی کے ہزاروں کارکنوں نے راج بھون جانے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس نے اسے آنند نگر میں روک کر حراست میں لے لیا۔ مشتعل کارکنوں نے بسوں کو چھوڑ کر سڑک پر چلنے کی کوشش کی تو شاہراہ پر ٹریفک مکمل طور پر مسدود ہوگئی۔ دریں اثنا، کوشیاری جیسے لوگ جو مہاراشٹر کی تاریخ نہیں جانتے، آتے ہیں اور مہاراشٹر کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ نے خبردار کیا کہ مراٹھی عوام کی توہین کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ممبئی، تھانے اور مراٹھی لوگوں کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات دیے تھے۔ کوشیاری گزشتہ کئی دنوں سے اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے چھترپتی شیواجی مہاراج، مہاتما جوتی با پھولے اور ساوتری بائی پھولے کے بارے میں بھی انتہائی غلط بیان دیا۔ اس پر احتجاج کرنے اور کوشیاری کو گورنر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے لیے، ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ کی قیادت میں تھانے-پالگھر کے ضلع کوآرڈینیٹر اور شہر صدر آنند پرانجپے، ریاستی جنرل سکریٹری نجیب ملا، سنجے وڈاوکر، تھانے-پالگھر خواتین ڈویژن کی صدر رتا اوہاڈ، مہاراشٹر کے ریاستی سکریٹری سہاس دیسائی، سابق اپوزیشن لیڈر اشرف شانو پٹھان، ملند پاٹل، پرمیلا کینی اور دیگر موجودگی میں کارکنان نے راج بھون کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر این سی پی کے کارکنوں نے ’’بہت ہوئی ہوشیاری، مہاراشٹرسے بھگاؤ کوشیاری‘‘ کے نعرے لگائے۔ انہوں نے بھاجیپال کوشیاری جیسے احتجاجی نعرے لگائے۔ صبح تقریباً 11.30 بجے ہزاروں کارکنوں نے مختلف گاڑیوں کے ساتھ ممبئی کی طرف مارچ کیا۔ تاہم پولیس نے این سی پی کارکنوں کو آنند نگر میں روک دیا۔ اس وقت ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ نے سڑک پر چل کر جانے کی کوشش کی جس کے وجہ سے ہائی وے پر ٹریفک جام ہو گئی۔ آخر کار کوپری پولیس نے ڈاکٹر جتندر اوہاڈ، آنند پرانجپے، رتا اوہاڈ، نجیب ملا اور ہزاروں کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
دریں اثنا، اس بار ڈاکٹر جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ کوشیاری نے اپنی تقریر میں تھانے کا نام لیا تھا۔ کیا وہ جانتے ہیں، ہندوستان کا صنعتی انقلاب اسی اسٹیشن سے آیا تھا۔ بیلا پور ایشیا کی سب سے بڑی صنعتی پٹی کے طور پر جانی جاتی تھی۔ وہ کس ضلع میں ہے؟ وہ تھانے ضلع میں تھا جو دنیا کی معروف صنعتیں ہیں؛ وہ سب تھانے میں تھی۔ کیڈبری، ریمنڈ، کورس، پیپر پراڈکٹ، بائر، سینڈوز، وائمن گارڈن سبھی کمپنیاں تھانے میں تھیں۔ جو لوگ مہاراشٹر کی تاریخ نہیں جانتے وہ آتے ہیں اور مہاراشٹر کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مراٹھی عوام کی توہین کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ س موقع پر میں آپ کو یاد دلانا چاہوں گا کہ جب انگریزوں کو پیسوں کی ضرورت تھی پھر وہ ایک آدمی کے دروازے پر گئے۔ اس آدمی کا نام ناناشنکر شیٹھ ہے وہ گرگاؤں میں رہتے تھے اور انگریزوں کو قرضہ دیتے تھے۔ مہاراشٹر میں صنعتیں لگائی گئیں جب مراٹھیوں نے محنت کی، پسینہ بہایا تو اس مٹی سے پیسہ پیدا ہوا۔ لیکن صرف تاریخ ہی جانتی ہے کہ یہاں کس نے پسینہ بہایا، کوشیاری مہاراشٹر کی تاریخ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟ 1873 پہلی بندرگاہ شروع کی گئی؛ 1875 پہلی اسٹاک ایکسچینج، پہلی ریلوے یہاں 1853 میں چلی تھی۔ پہلی ملیں یہاں 1900 میں بنی تھیں۔ اس طرح ممبئی کی ترقی ہوئی۔ آج بھی ممبئی دنیا کے نقشے پر اس ملک کی مالیاتی راجدھانی ہے۔ تب سے ہی مراٹھیوں کے خلاف یہ سازش رچی جارہی تھی کہ ممبئی کو مہاراشٹر کو نہیں دیا گیا حالانکہ وہ مراٹھیوں کی جان تھی 105 شہیدوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ممبئی کو ہمارے پاس لایا۔ آج دراصل ادب کے شہنشاہ انا بھاؤ ساٹھے کا یوم پیدائش ہے اس نے دف کی تھاپ پر امرشیخ اور انا بھاؤ ساٹھے کے ساتھ مہاراشٹر میں انقلاب پیدا کیا۔
اس مارچ میں شہر خواتین صدر سجاتا گھاگ، خواتین ورکنگ صدر سریکھا پاٹل، کارپوریٹر پرکاش بردے، موریشور کینے، دگمبر ٹھاکر، کارپوریٹر اپرنا سالوی، ورشا مورے، رادھا بائی جادوار، ونیتا گھوگرے، آرتی گائیکواڑ، انکیتا شندے، وحیدہ خان اشرین راوت، ٹرانسپورٹ کمیٹی کے رکن شمیم ​​خان، نتن پاٹل، پرکاش پاٹل، محسن شیخ، یوتھ صدر وکرم کھامکر، اسٹوڈنٹ صدر پرفل کامبلے، پلوی جگتاپ، کیلاس ہولے، اقلیتی سیل کی صدر مفتی اشرف، حسین منیار، سچن پنڈھارے، گجانن چودھری، جتن کوٹھارے، وجے بھامرے، پرشوتم پاٹل، وکرانت گھاگ، سمیت ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔