گجرات : موربی پل حادثہ : اب تک 141 اموات : 177 افراد کو بچایا گیا : راحت اور بچاؤ کام جاری

1,716

گجرات کے موربی میں گزشتہ شام برطانوی دور کا پل گرنے سے کم از کم 141 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تقریباً 177 افراد کو بچا لیا گیا ہے اور ٹیمیں کئی دوسرے لوگوں کی تلاش کر رہی ہیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔

تقریباً 500 افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، سسپنشن پل پر موجود تھے جب اس کو سہارا دینے والی تاریں ٹوٹ گئیں، جس سے لوگ نیچے دریا میں جا گرے۔

موربی بریج ٹوٹتے وقت کا ویڈیو سامنے آگیا: ویڈیو لنک دیکھیں: ہولناک لمحہ جب گجرات کا پل گر گیا، اس پر 500 لوگ #GujaratBridgeCollapse #Morbi #Gujarat #BridgeCollapse #morbibridge #morbibridgecollapse

موربی پل حادثے کی ویڈیو منظر عام پر، گرنے سے پہلے پل ہلتا ہوا دیکھا گیا، حادثے میں اب تک 141 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں

احمد آباد سے 300 کلومیٹر دور واقع 150 سال پرانے پل پر بہت سے لوگ چھٹھ پوجا کی رسومات ادا کر رہے تھے۔
پل ٹوٹنے کے بعد لوگ ایک دوسرے کے اوپر گر پڑے۔ ویڈیوز میں بہت سے لوگوں کو پل کی باقیات سے لپٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ کچھ کو تیراکی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

دریائے ماچھو پر پل سات ماہ سے مرمت کے لیے بند تھا۔ اسے 26 اکتوبر، گجراتی نئے سال پر عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔

گجرات کے محنت اور روزگار کے وزیر برجیش مرجا نے این ڈی ٹی وی کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا، "تزئین و آرائش گزشتہ ہفتے ہوئی۔ ہم بھی حیران ہیں۔ ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں… حکومت اس سانحے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔”

وزیر اعظم نریندر مودی، جو گجرات میں ہیں، نے کہا کہ بچاؤ اور امدادی کارروائیاں کل سے جاری ہیں اور مرکز ریاست کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ درد میں تھے، لیکن فرض کی راہ پر بھی چلنا پڑا۔

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھاوی نے آج صبح کہا کہ ایک فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ایک پانچ رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی پل گرنے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "جو بھی ذمہ دار پایا جاتا ہے اس کے خلاف قتل اور جان بوجھ کر موت کا باعث بننے والے مجرمانہ قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔”

مقامی میونسپل باڈی کے سربراہ سندیپ سنگھ زالا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ صدیوں پرانے پل کی مرمت کرنے والے نے اسے دوبارہ کھولنے سے پہلے حفاظتی سرٹیفکیٹ نہیں لیا تھا۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس یا این ڈی آر ایف کی پانچ ٹیموں نے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے رات بھر کام کیا۔ فوج، بحریہ اور فضائیہ نے بھی بعد میں آپریشن میں حصہ لیا۔

ریاستی حکومت نے حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نے متاثرین کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے کی مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔