گائے کی حفاظت ‘بنگلہ دیشی- روہنگیا مسلمانوں کو باہرکرنے اورپاکستانی ہندووں کو شہریت دینے کا وعدہ
بی جے پی کا انتخابی منشورجاری
جئے پور:بی جے پی نے اپنے انتخابی منشورمیں بی جے پی نے گائے پرتوجہ دیتے ہوئے میوات علاقے میں ہونے والی گائے کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے مزید چوکیاں کھولنے کا اعلان کیا ہے۔راجستھان اسمبلی انتخابات کے لئے بی جے پی نے منگل کو اپنا وزن ڈاکیومنٹ یعنی انتخابی منشورجاری کردیا۔ "راجستھان گوروسنکلپ پتر -2018” کے نام سے جاری کئے گئے اس انتخابی منشورمیں بین الاقوامی موضوعات کوبھی شامل کیا گیا ہے، اس میں بنگلہ دیشی اورروہنگیا مسلمانوں کی شناخت کرکے ملک سے باہربھیجنے کا انتظام کرنے کا ذکرکیا گیا ہے۔ وہیں پاکستان سے بے گھرہندووں کوشہریت دینے کی بات بھی کہی گئی ہے۔اپنے انتخابی منشورمیں بی جے پی نے گائے پرتوجہ دیتے ہوئے میوات علاقے میں ہونے والی گائے کی اسمگلنگ کوروکنے کے لئے مزید چوکیاں کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مختلف علاقوں کے لئے ایک درجن سے زیادہ بورڈوں کی تشکیل کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ بعد میں پارٹی لیڈروں کی ان بورڈ وں کے ذریعہ حوصلہ افزائی کی جاسکے۔انتخابی منشورمیں کانگریس حکومت کے ذریعہ ہوئے کاموں سے بی جے پی حکومت کے کاموں کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس کے 50 سال اوربی جے پی حکومت کے موجودہ پانچ سال کے کاموں کو بھی انتخابی منشورمیں شمارکیا گیا ہے۔انتخابی منشورجاری کرتے وقت وزیراعلیٰ وسندھرا راجے نے 2013 کے سوراج سنکلپ میں کئے گئے وعدوں اورکاموں کوشمارکرایا۔ وسندھرا راجے نے کہا کہ اس میں سے 95 فیصد کاموں کو پورا کردیا گیا ہے۔ مرکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے انتخابی منشورجاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا یہ انتخابی منشور(سنکلپ پتر) مستقبل کے روڈ کوبتاتا ہے۔ اس دوران ارون جیٹلی نے کانگریس پرحملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذات پات کو فروغ دے رہی ہے اوروزیراعلیٰ عہدہ کے لئے 6 ذات کے لوگوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔