کیرالہ نے بڑھایا مدد کا ہاتھ، طبی ٹیم کے سربراہ ممبئی پہنچ گئے

9

kerala50 تجربہ کار ڈاکٹروں اور 100تربیت یافتہ نرسوں کی ٹیم ممبئی پہنچ رہی ہے

ممبئی کے مہالکشمی ریس کورس روڈ پر 600 بستروں پر مشتمل کوویڈ 19 ہسپتال اور 125 بستروں کا آئی سی یو قائم کریں گے۔
ممبئی : یکم جون (یو این آئی)ملک میں کورونا وائرس کے اثرات بڑھتے ہی جا رہے ہیں، اور ریاست مہاراشٹرا سب سے زیادہ متاثر ہے۔ اس وباء پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کوویڈ-19 بیماری کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے طبی عملے کی مزید ضرورت محسوس کیے جانے پر مہاراشٹرا حکومت نے کیرالہ میں اپنے ہم منصب سے درخواست کی تھی کہ وہ ماہرین کو بھیج کر کورونا وائرس پھیلنے سے نمٹنے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کی مدد کرے۔


کیرالہ حکومت نے اس درخوست کے جواب میں ،مدد کے لئے ڈاکٹروں کی پہلی ٹیم روانہ کردی ہے۔ اس ٹیم میں ڈاکٹر سنتھوش کمار اور ڈاکٹر سجیش گوپالن شامل ہیں جو ممبئی شہر میں کوویڈ 19 کے خصوصی اسپتالوں کے قیام میں بی ایم سی کی مدد کریں گے۔
ڈاکٹر سنتھوش کمار تروونتھا پورم کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ہیں ، جبکہ ان کی ٹیم کے ساتھی ڈاکٹر ساجیش گوپالن دارالحکومت کیرالہ کے ایک نجی اسپتال میں ملازمت کرنے والا ایک معروف اینستھیسٹسٹ ہے۔ ممبئی پہنچ چکے ہیں جبکہ ان کی ٹیم کے دوسرے طبی پیشہ ور افراد 50 ڈاکٹروں اور 100 نرسوں پر مشتمل ٹیم آئندہ چند دنوں میں کیرالا سے شہر روانہ ہوں گے۔
اس ٹیم کی پہلی ذمہ داری ممبئی کے مہالکشمی ریس کورس روڈ پر 600 بستروں پر مشتمل کوویڈ 19 ہسپتال قائم کرنا اور اس کا کام کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ” ہم ممبئی جانے والی 150 رکنی جمبو ٹیم کا پہلا حصہ ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ دو دن میں 600 بستروں والا ہسپتال اور 125 بستروں کا آئی سی یو قائم کریں گے۔” ممبئی آنے والی طبی ٹیم میں جو 50 ڈاکٹر اور 100 نرسیں جو دراصل ملک کے مختلف حصوں سے ہیں ، لیکن زیادہ تر کیرالا سے ہیں۔ ۔ ڈاکٹر سنتھوش نے ممبئی کے سفر سے قبل فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا ، "ملک کے مختلف حصوں سے ان تمام ڈاکٹروں اور نرسوں سے رابطہ کرنے میں ہماری مدد کرنے پر میرے دوستوں کا شکریہ۔”


اس سے قبل ، ڈاکٹر سنتھوش نے تروانانت پورم میڈیکل کالج سے ڈاکٹروں اور نرسوں کی ایک ٹیم کی قیادت کی تھی جب اس ضلع کوویڈ 19 میں سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔ اس ٹیم نے ضلع میں 500 بستروں پر مشتمل کوویڈ 19 ہسپتال قائم کرنے میں مدد کی۔ اگرچہ بی ایم سی اس مشن میں شامل عملے کے لئے مقررہ معاوضہ ادا کررہی ہے ، لیکن ڈاکٹر سنتھوش نے کہا کہ اپنی خدمات کو ممبئی شہر کے لئے رضاکارانہ اور بلا معاوضہ انجام دیں گے۔
مہاراشٹر ، 56948 مصدقہ مریضو ں اور 1897 اموات کے ساتھ ، ملک میں سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے۔ ریاستی حکومت نے کوویڈ 19 کے مریضوں کے علاج میں افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے کے لئے کیرالہ سے مدد طلب کی تھی اور ڈائریکٹوریٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (ڈی ایم ای آر) نے کیرالہ کے وزیر صحت کے کے کو یہ خط بھیجا تھا،کہ وہ تجربہ کار ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ نرسوں کو بھیجیں جس کے جواب میں کیرالہ حکومت نے مدد کا ہاتھ آگے بڑھا تے ہوئے اس طبی عملے پر مشتمل ٹیم کو روانہ کیا ہے۔


اس ٹیم کے سربراہ ، ڈاکٹر ایس ایس سنتھوش کمار ، جس نے ٹیم کو بتایا ، "ہمارا سب سے بڑا کام 600 بستروں پر مشتمل ہسپتال اور 125 بستروں کا آئی سی یو قائم کرنا ہے ” واضح رہے کہ تروانانت پورم میڈیکل کالج کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ، ڈاکٹر سنتھوش نے اس سے قبل سربراہی ضلع قصاراگوڈ کی ایک میڈیکل ٹیم کی سربراہی کی تھی ، جہاں اس وقت ملک میں سب سے زیادہ واقعات پائے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ کوچی سے چارٹرڈ فلائٹ میں ٹیم کو لے جانے کا منصوبہ ہے۔ نجی سیکٹر میں کام کرنے والوں سے تیار کی جانے والی اس ٹیم کو ہفتہ کے روز ایم سی ایچ ، ترواننت پورم میں ایک اورینٹیشن سیشن دیے جانے کے بعد ہفتہ کے اختتام تک اس ٹیم کے ممبئی پہنچنے کی توقع کی جارہی تھی ،
لیکن یہ تاخیر نرسوں کو پیش کی جانے والی نسبتا کم درجے کے معاوضے کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ جونیئر ڈاکٹروں کو 80000 کی پیش کش کی گئی تھی ، جبکہ نرسوں کو صرف 30000 کی پیش کش کی گئی تھی۔ تنخواہ میں اس مجموعی عدم مساوات کے حوالے سے مختلف حلقوں کی طرف سے بہت ساری مخالفت کی گئی۔ کیرالہ گورنمنٹ نرسز ایسوسی ایشن (کے جی این اے) نے بھی پیش کردہ تنخواہ میں فرق کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے مختلف سرکاری اسپتالوں میں نرسوں کے لئے کام کرنے کی خراب صورتحال بھی ایک اہم وجہ بنی۔
انھوں نے بتایا کہ "ہمیں ابھی بھی مہاراشٹر میں کام کرنے والی نرسوں کے ساتھ خراب سلوک کے حوالے سے کالیں موصول ہو رہی ہیں۔ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ نرسوں کو مناسب حفاظتی کٹس نہیں دی جاتی ہیں۔ ” انہوں نے مزید کہا ، "لیکن ہم نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ ایک بہت بڑا انسانی اشارہ ہے۔” مہاراشٹر کی صورتحال فی الحال کیرالہ کے مقابلہ میں بہت خراب ہے۔ اسی لئے ہم نے مشن کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ۔”
ڈاکٹر ٹی پی لہانہ ، ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ، جو COVID-19 کے نوڈل آفیسر بھی ہیںسے جب پوچھا گیا کہ حکومت نے انہیں سیون ہلز میں بھیجنے کا فیصلہ کیوں کیا ہے تو ، انھوں نے کہا ، "سیون ہلز ایک 1000 بستر پر مشتمل ایک COVID اسپتال ہے جس میں 100 بستریں آئی سی یو میں ہیں۔ ہم آئی سی یو کے بستروں کو 200 تک بڑھا رہے ہیں ، اور کیرالہ سے آنے والی ٹیم اس میں ہماری مدد کریں۔ ” ڈاکٹر کمار ، جو پہلے ہی شہر پہنچ چکے ہیں ، نے بتایا کہ وہ پہلے ہی سیون ہلز کا دورہ کرچکے ہیں اور ڈاکٹروں کی ٹیم کے ذریعہ فراہم کی جانے والی خدمات سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ "ممبئی میں مثبت کیسز کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ہم یہاں صرف موجودہ ٹیم کو مدد فراہم کرنے کے لئے حاضر ہیں اور علاج کی کوئی نئی لائن متعارف نہیں کروائیں گے۔”
ڈاکٹر کمار نے بتایا کہ ان کی ٹیم کیرالہ کے مختلف اضلاع سے آئے گی۔ "ان میں بیشتر ایم بی بی ایس کے فارغ التحصیل ہیں ، اور کچھ ڈاکٹر سجیش گوپالن جیسے ماہر ماہر دان ، ماہرین نفسیات اور اینستھیٹسٹ ہیں جو ترویوانت پورم کے ایس پی فورٹ اسپتال سے منسلک ہیں اور وہ پہلے ہی ممبئی میں میرا ساتھ دے چکے ہیں۔ ان میں سے بیشتر کو ایک سے پانچ سال تک کا تجربہ ہے۔ اور کچھ اپنے پوسٹ گریجویشن کورس کر رہے ہیں۔ "