کیرالہ میں مانسون کچھ تاخیر کے ساتھ پہنچے گا
نئی دہلی :17/ مئی ( ایجنسیز)ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے منگل کے روز کیرالہ میں جنوب مغربی مانسون کی آمد میں معمولی تاخیر کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے 4 جون تک شروع ہونے کا امکان ہے۔ تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس معمولی تاخیر سے ملک میں زرعی شعبے اور کل بارشوں پر اثر انداز ہونے کا امکان نہیں ہے۔جنوب مغربی مانسون عام طور پر یکم جون کو کیرالہ میں داخل ہوتا ہے۔ اس میں عموماً سات دن یا اس سے پہلے کی تاخیر ہوتی ہے۔ م
حکمہ موسمیات نے ایک بیان میں کہا کہ اس سال کیرالہ میں جنوب مغربی مانسون کے شروع ہونے میں تھوڑی تاخیر ہونے کا امکان ہے۔ مانسون 4 جون کو کیرالہ پہنچنے کا امکان ہے۔مانسون جنوبی ریاست میں گزشتہ سال 29 مئی، 2021 میں 3 جون اور 2020 میں یکم جون کو پہنچا تھا۔ ہندوستان کے اوپر جنوب مغربی مانسون کی پیش قدمی کو کیرالہ میں مانسون کے آغاز سے نشان زد کیا گیا ہے اور یہ ایک اہم اشارہ ہے جو گرم اور خشک موسم سے برسات کے موسم میں منتقلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، کیرالہ میں مانسون کی جلد یا دیر سے آمد کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ اس کے مطابق ملک کے دیگر حصوں تک پہنچے گا۔ ارتھ سائنسز کے سابق مرکزی سکریٹری ایم راجیون نے کہا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ مانسون میں تاخیر کی وجہ سائیکلون موچا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ طوفان 20-25 مئی کے آس پاس ٹکرایا ہوتا تو یہ حقیقت میں مانسون کو متاثر کرتا۔ طوفان اب ختم ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ برصغیر پاک و ہند میں ناکافی حدت کی وجہ سے ہو سکتا ہے اور مانسون کی پیش رفت مختلف عوامل پر منحصر ہے۔
محکمہ موسمیات نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ہندوستان میں ‘ایل نینو’ حالات کے باوجود جنوب مغربی مانسون کے موسم میں معمول کی بارش ہونے کی توقع ہے۔بارش سے چلنے والی زراعت ہندوستان کے زرعی منظر نامے کا ایک اہم جزو ہے، 52 فیصد کاشت شدہ رقبہ اس طریقے پر منحصر ہے۔ اس کا ملک کی کل خوراک کی پیداوار کا تقریباً 40 فیصد حصہ ہے، جس سے یہ ہندوستان کی غذائی تحفظ اور اقتصادی استحکام میں ایک اہم شراکت دار ہے۔