کیرالہ اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف تجویز پاس
تروانتھاپورم: کیرالہ اسمبلی میں منگل کو یہاں ایک روزہ خصوصی سیشن میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو مسترد کرنے کے لئے مرکز سے اپیل کیے جانے سے متعلق تجویز پاس کی گئی۔ وزیراعلی پنارئی وجین نے اسمبلی میں آرٹیکل 118 کے تحت یہ تجویز رکھی۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف پورے ملک میں مخالفت اور اقلیتوں کے درمیان زبردست تشویش کے پیش نظر یہ تجویز پیش کی گئی ہے۔
Thiruvananthapuram: Chief Minister of Kerala Pinarayi Vijayan moves resolution against #CitizenshipAmendmentAct in state Assembly, demanding withdrawal of #CAA. pic.twitter.com/IkkfLCwAyG
— ANI (@ANI) December 31, 2019
انہوں نےکہا کہ سی اے اے ملک کے سیکولر ڈھانچے کے خلاف ہے اور آئینی اصولوں کے برعکس اس سے مذہب پرمبنی تعصب میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ اس بل کے لائے جانے کے بعد بیرون ممالک میں ملک کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ سے جڑے معاملوں میں کیرالہ میں کوئی ڈی ٹینشن سینٹر نہیں ہوگا۔
بی جے پی کے محض اکلوتے رکن اسمبلی راج گوپال نے اس تجویز کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے سی اے اے کے خلاف ایوان میں تجویز پاس ہوئی جبکہ اسے پارلیمنٹ میں دونوں ایوانوں میں منظوری حاصل ہوچکی ہے۔ اسمبلی میں آج کے خصوصی سیشن میں آئین کے 126ویں بل کی تصدیق کرنے والی تجویز عام رضامندی سے پاس ہوگئی، جس کا مقصد لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں درجہ فہرست ذات وقبائل کے لئے 10 سال تک ریزرویشن کوٹا میں اضافہ کرنا ہے۔
وزیراعلی نے آئین کے آرٹیکل 368 کے تحت یہ تجویز پیش کی اور اپوزیشن کانگریس کی زیر قیادت ترقی پسند اتحاد اور بی جے پی ایم ایل اے راج گوپال نے اس کی حمایت کی۔
یہ ایک سینڈیکیٹیڈ فیڈ ہے ادارہ نے اس میں کوئی ترمیم نہیں کی ہے. – Source بشکریہ قومی آواز بیورو—-