کوچی میں لاک ڈاؤن جیسی حالت: بچے اور بوڑھے گھروں میں قید اور ہر چہرے پر ماسک۔ وجہ یہ ہے..
کوچی:ایجنسیز) ان دنوں کیرالہ کے کوچی شہر میں لاک ڈاؤن جیسی صورتحال ہے۔ یہاں بہت کم لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔ جو لوگ باہر نظر آ رہے ہیں، ان کے چہروں پر ماسک بھی نظر آ رہا ہے۔ حالت یہ ہے کہ بچے اور بوڑھے مکمل طور پر گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں، یہ سب کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے نہیں بلکہ یہاں کے ایک ڈمپنگ یارڈ میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ہوا ہے۔ دراصل، ایک ہفتہ قبل برہم پورم علاقے کے ایک ڈمپنگ یارڈ میں آگ لگ گئی تھی، جس کا زہریلا دھواں پورے علاقے میں پھیل گیا تھا۔
آٹھ دن سے زیادہ ہو گئے لیکن لوگوں کو سکون نہیں ملا۔ دوسرے لفظوں میں یہاں کے لوگوں کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔ زہریلے دھوئیں کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کے ساتھ آنکھوں اور گلے میں جلن محسوس ہورہی ہے۔برہما پورم اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زہریلی ہوا کی وجہ سے کیرالہ حکومت نے باشندوں سے گھر کے اندر رہنے اور کھڑکیاں اور دروازے کھلے نہ چھوڑنے کی درخواست کی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ زہریلا دھواں کینسر جیسی کئی مہلک بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔آگ بجھانے کے مشن میں 200 فائر انجن مصروف عمل ہیں۔ تقریباً 50 ہزار ٹن کچرے میں آگ لگ گئی۔ محکمہ فائر بریگیڈ کے ذرائع کے مطابق 70 فیصد علاقہ جہاں سے دھواں پھیلانے والا پلاسٹک کا کچرا بجھا دیا گیا ہے، باقی 30 فیصد علاقے میں دھوئیں پر قابو پانے کا کام جاری ہے۔
آگ بجھانے کے کام میں مدد کے لیے ہندوستانی فضائیہ نے ایک ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیا ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر کوچی اور پڑوسی ضلع ایرناکولم میں تمام اسکولوں اور کالجوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ڈی ایم او آفس میں 24 گھنٹے کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں۔ کیرالہ حکومت نے ہدایات جاری کی ہیں۔ لوگوں کو گھر سے باہر جاگنگ اور ورزش سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ باہر نکلتے وقت N95 ماسک استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔