کولہاپور کے گاؤں میں زیر تعمیر مسجد کو انتظامیہ کی جانب سے مسمار کردیا گیا : ویڈیو دیکھیں

1,700

کولہاپور : کولہاپور ضلع کے ہیرلے گاؤں (تعلقہ ہاتکنگلے) میں ایک زیر تعمیر عبادت گاہ کو مسمار کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے مبینہ غیر مجاز عبادت گاہ کو مسمار کرنے کا کام منگل کی صبح شروع ہوا تھا ۔ اس جگہ ریونیو اور پولیس کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔

بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی تھی۔ یہ کام پرامن طریقے سے عمل میں آیا ۔ ہرلے گاؤں کے سنجے نگر علاقے میں شیو جینتی کے موقع پر ایک ڈیجیٹل بورڈ لگایا گیا تھا۔ اسے نامعلوم افراد نے پھاڑ دیا۔ اس وجہ سے گزشتہ ہفتے گاؤں کی خواتین، شہریوں اور ہندوتوا کارکنوں نے گرام پنچایت پر مارچ نکالا تھا۔

اس کیس میں پولیس نے ملزم ریاض مجاور کو گرفتار کیا تھا۔ اسی دوران جب یہ معاملہ چل رہا تھا، گاؤں میں ایک مبینہ غیر مجاز،مبینہ غیر قانونی عبادت گاہ کا معاملہ سامنے آیا۔ عبادت گاہ کی تعمیر کا کام ابھی جاری ہیں تھا تاہم، ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ وہاں نماز کی ادائیگی کے باعث ٹریفک اور پیدل چلنے والوں کی آمد و رفت میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
جس کے بعد سکل ہندو سماج اور دیگر ہندو نواز تنظیموں کی جانب سے فوری مطالبہ کیا گیا کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے بغیر اجازت تعمیر ہونے والی عبادت گاہ کو گرانے کا کام گزشتہ منگل کع شروع کر دیا گیا ہے۔

تحصیلدار کلپنا دھاولے، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رامیشور واجناتھے سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ضلع کے سینئر ریونیو اور پولیس افسران واقعہ کی نگرانی کر رہے تھے