کلکتہ:وشوبھارتیہ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں اے بی وی پی کے مبینہ ممبروں کا حملہ

کلکتہ،16جنوری(یو این آئی)جامعہ ملیہ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جواہر لعل یونیورسٹی میں حملے کے بعدبنگال کے شانتی نیکتن میں واقع وشو بھارتی یونیورسٹی میں طلباء حملے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔


یونیورسٹی کے ذرائع کے مطابق کل رات مبینہ طورپراکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی)کے مبینہ کارکنان یونیورسٹی کے بوائے ہاسٹل میں داخل ہوکر طلبہ کے ساتھ مارپیٹ کی ہے۔دو زخمی طالب علموں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا اور اور آل انڈیا اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن نے الزام لگایا ہے کہ یہ حملہ اکھل بھارتی و دھارتھی پریشد کے کارکنان نے کیا ہے۔


گزشتہ ہفتے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سواپن داس گپتایونیورسٹی کی دعوت پرشہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کی حمایت میں لیکچر دینے کیلئے آئے تھے مگر طلباء کے احتجاج کی وجہ سے وہ لیکچر نہیں دے سکے اور انہیں کئی گھنٹوں تک محاصر ہ کا سامنا کرنا پڑا۔گورنر نے اس واقعے پر سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔
یونیورسٹی کے طلباء نے شوشل میڈیا پر حملے کی کئی ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔طلباء نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاسٹل کے باہر بھی شاہرہ عام پر کچھ شرپسند عناصر جن کا بی جے پی سے تعلق ہے نے طلبا پر حملہ کیا ہے۔
ترنمول کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کرنے والے طلبا پر حملہ کیا جانا انتہائی افسوسناک عمل ہے۔پارٹی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے طلباء حملے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے ترنمول کانگریس نے پولیس انتظامیہ اوریونورسٹی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔