چین کے جاسوس غبارے کی امریکہ کی فضا میں پرواز، پینٹاگان متحرک
امریکی محکمہ دفاع نے پینٹاگان نے جمعرات کو بتایا کہ انہوں نے امریکی فضا میں بلندی پر پرواز کرنے والے ایک چینی گرم غبارے کا سراغ لگایا ہے، جس کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کے ذریعے جاسوسی کی جا رہی تھی۔ایک سینیئر دفاعی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست پر وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور اعلیٰ فوجی حکام نے غبارے کو مار گرانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا لیکن بالآخر فیصلہ کیا کہ یہ زمین پر موجود بہت سے لوگوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
حساس ہوائی اڈے
اہلکار نے بتایا کہ غبارہ شمال مغربی امریکہ کے اوپر سے اڑتا پایا گیا ہے، جہاں حساس فضائی اڈے اور اسٹریٹجک میزائل زیر زمین بنکروں میں واقع ہیں۔اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے مزید کہا "یہ واضح ہے کہ اس غبارے کا مقصد نگرانی ہے اور اس کی موجودہ رفتار اسے متعدد حساس مقامات پر لے جاتے دیکھی گئی ہے۔”
"خطرہ نہیں”
لیکن پینٹاگان یہ نہیں مانتا کہ اس غبارے سے انٹیلی جنس کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس غبارے میں انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے کے نقطہ نظر سے محدود اضافی ویلیو بڑھانا ہے‘‘۔اہلکار نے کہا کہ یہ غبارہ "دو دن پہلے” امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انٹیلی جنس اس سے بہت پہلے ہی اس کا سراغ لگا رہی تھی۔
بائیڈن کے اس سے نمٹنے کے لیے آپشنز کے بارے میں پوچھے جانے کے بعد فلپائن میں موجود آسٹن نے بدھ کے روز پینٹاگان کے سینیر حکام کے ساتھ بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران مونٹانا کے اوپر ہونے والے غبارے کی جانچ کے لیے لڑاکا طیارے بھیجے گئے۔