چھ عادات جن میں لمبی عمر پانے کا راز پوشیدہ ہے!
لمبی اور خوشگوار زندگی جینا ہر انسان کی خواہش ہے۔ اسی لیے بہت سی کمپنیاں بڑھاپا روکنے کے لیے اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ کرتی ہیں لیکن اس بات کے کافی شواہد موجود ہیں کہ سادہ عادات پر عمل کرنے سے آپ کو لمبی اور صحت مند زندگی گزارنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ویب سائٹ’آئی این سی‘ کے مطابق 40 سال کی عمر میں درج ذیل صحت مند طرز زندگی اور عادات کو اپنانے سے انسان کی زندگی میں 20 سال سے زیادہ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ساٹھ سال کی عمر میں ان عادات پر عمل کرتے ہوئے، کسی شخص کی عمر میں 18 سال کا اضافہ ہو جائے۔
کھیل کود
کھیل کود میں مشغول رہنے والےلوگ ان لوگوں کے مقابلے جو ورزش نہیں کرتے تھے چاہے وہ ہلکی پھلکی، درمیانی یا سخت ورزش ہوان میں قبل ازوقت موت کا خطرہ رہتا ہے اور ان میں 46 فیصد کی موت واقع ہوسکتی ہے۔
تمباکو نوشی سے پرہیز
یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق تمباکو نوشی چھوڑنے سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور متوقع عمر میں 10 سال کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
انسداد تناؤ
کسی کے تناؤ کی سطح کو کم کرنے سے قبل از وقت موت کے خطرے کو 22 فیصد تک کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تناؤ کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرنا یقیناً مشکل ہے، لیکن کافی نیند لینا تناؤ اور اضطراب کو کم کرنے اور اپنے موڈ کو بہتر بنانے کے لیے ایک اچھی شروعات ہو سکتی ہے۔
پودوں سے بھرپور غذا حاصل کرنا
ایک شخص کو سبزی خور ہونا ضروری نہیں ہے، لیکن طویل عمر پانے والے زیادہ سبزیاں کھانا پسند کرتے ہیں۔ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ بحیرہ روم کی غذا کی پیروی کرتے ہیں ان میں جلد موت کا خطرہ 21 فیصد کم ہوتا ہے۔
بھرپور نیند کرنا
سائنسی مطالعات کے مطابق جو لوگ طویل عرصے تک جاگنے کے بغیر ہر رات سات سے نو گھنٹے سوتے ہیں ان کی موت کی شرح کسی بھی وجہ سے 18 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔ دیگر مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ نیند کی کمی ایک ایسی سرگرمی کو مکمل کرنا زیادہ مشکل بناتی ہے جس کے لیے متعدد اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔
مثبت سماجی تعلقات کا لطف
ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چند اچھے دوست رکھنے سے موت کا خطرہ 5 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ تقریباً 150 مطالعات کے جائزے کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمزور رشتوں والے افراد کی نسبت مضبوط سماجی تعلقات رکھنے والے افراد کے زندہ رہنے کے امکانات 50 فیصد بہتر ہوتے ہیں۔