پھر تنازعات میں علی گڑھ یونیورسٹی: کیمپس میں مندر بنانے کی اٹھی مانگ

نئی دہلی : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) میں ایک نے ایک نئے تنازعہ نے طول پکڑ لیا ہے ۔ تعلیم کے اس مندر میں اب بھگوان کے مندر کی سیاست نے جنم لیا ہے ۔ یونیورسٹی طلباء کے لیڈر اجے سنگھ نے مانگ کی ہے کہ کیمپس میں اگر مسلم ساتھی نماز پڑھ سکتے ہیں تو ہندو طلباء کیلئے کیمپس میں پوجا کیلئے مندر بھی ہونا چاہئے ۔ اجے سنگھ نے اس کو لے کر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط لکھا ہے ۔

اجے سنگھ کا کہنا ہے کہ نوئیڈہ میں نماز کو لے کر ہنگامہ اور بیان بازی کرنے والے طلباء یونین کے نیتا اتنے ہی ہمدرد ہیں تو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں اپنے ہندو بھائیوں کے لئے ایک مندر کیوں نہیں قائم کروا دیتے ۔ انہوں نے بارے کلپتی کو خط لکھ کر سرسوتی کا مندر بنوانے کی مانگ رکھی ہے تاکہ طلباء امتحانات کے دوران اچھے نتائج حاصل کرنے کیلئے علم کی دیوی سرسوتی کے در پر ماتھا ٹیک سکیں ۔

وہیں طلباء یونین کے سابق صدر فیض الحسن کے مطابق اگر کوئی ہاسٹل ، ہال اور لائبریری کے سامنے مندر بنانے مانگ کرے تو ایسا ممکن نہیں ہے یہ متنازعہ مطالبہ ہے ۔

Leave a comment