پربھنی سے اغواء14سالہ لڑکے کا ناندیڑضلع میں قتل

ناندیڑ:8ستمبر:(ورقِ تازہ نیوز)اپنے دوست کے چھوٹے بھائی کا اغوا کر کے اس کو قتل کرنے والے دو ملزمین کو پربھنی پولیس نے پالم سے گرفتار کر لیا ہے۔ مقتول اور قاتل کے خاندانی مراسم تھے ۔پربھنی کے بسمت روڈ پر واقع کرشی سارتی کالونی کے ساکن 14 سال کے لڑکے پرمیشور پرکاش بوبڑے کو دو افراد نے سات ستمبر کو اسکول کے سامنے سے صبح 10 بجے اغوا کر لیا تھا ۔

اس معاملے میں پربھنی کے نیا مونڈھا پولیس اسٹیشن میںمقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے تحت ملزم کے خلاف اغوا کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر راجیندر منڈے نے اس کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ پربھنی کے ایس پی کی رہنمائی میں لڑکے کی تلاش شروع کر دی گئی اور مختلف تکنیکی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اغوا کیے کہ لڑکے پرمیشور کے

بڑے بھائی گیانشیورکے موبائل پر کی گئی چاٹنگ سے ملزمین نے پیسے کا مطالبہ کیا تھا ۔گیانشور اور ملزمین پانچ سال قبل ایک اسکول میں پڑھتے تھے۔ ملزمین نے پرمیشور کے بڑے بھائی گیانیشور کو 35 ہزار روپے دیے تھے جو رقم اس نے ابھی تک واپس نہیں کی تھی ۔اس بات کو لے کر پرمیشور بوبڑے کو اغوا کیا گیا ۔ابتدا میں اغوا کیے گئے لڑکے کو پربھنی ضلع کے پالم تعلقہ لے جائے گا اس کے بعد ناندیڑ کے لوہا تعلقے کے مالیگاوں لایا گیا اور اس کا قتل کر دیا گیا اور جس سے پتھر باندھ کر ایک تالاب میں پھینک دیا ۔جس

کی تلاشی پولیس انسپکٹرارٹی نند گاونکر اور ان کے عملے نے کی ۔ اغوا کرنے والے ملزمین نے 50 ہزار روپے کا،طالبہ کیاتھا۔ پولیس نے نعش کو تالاب سے باہر نکالنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے لوہا کے دیہی ہسپتال بھیج دیا۔اس معصوم لڑکے کے بہیمانہ قتل اوراغوا کے بعد پربھنی شہر میں شدیدغم و غصہ پایا جاتا ہے۔