پاکستان کے انقلابی شاعر حبیب جالب کی بیٹی ٹیکسی ڈرائیور

لاہور ۔ 20 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے انقلابی شاعر مرحوم حبیب جالب کی بیٹی اپنے ارکان خاندان کا پیٹ پالنے کیلئے لاہور میں ٹیکسی چلاتی ہے کیونکہ پنجاب حکومت نے 2014ءمیں اس کی والدہ کو ملنے والے وظیفہ کو بھی مسدود کردیا تھا۔ لاہور کے مصطفی ٹا¶ن کی ساکن طاہرہ حبیب جالب ایک پرائیویٹ ٹیکسی سرویس میں کیپٹن کے فرائض انجام دیتی ہے تاکہ اس کے ارکان خاندان کی معمول کے مطابق گزر بسر ہوسکے۔ چہارشنبہ کو لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی سے طاہرہ کو 75000 روپئے کا بل بھیج دیا جو اپنی بہن اور اس کے بچوں کے ساتھ رہتی ہے۔ جیو ٹی وی کو طاہرہ نے بتایا کہ وہ اپنے مختصر سے خاندان میں کمانے والی واحد شخصیت ہے جبکہ کار (ٹیکس) قرض لیکر خریدی گئی ہے۔ اس نے کہا کہ خاندان کی کفالت کرنے کیلئے اسے ٹیکسی چلانے میں کوئی شرم محسوس نہیں ہوئی کیونکہ وہ حبیب جالب جیسے غیور اور خوددار شاعر کی بیٹی ہے جنہوں نے اپنی موت تک اپنے اصولوں اور اقدار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اس نے کہا کہ اس کی ماں کو ملنے والا 25000 روپئے ماہانہ کا وظیفہ 2014ءمیں اس وقت کی شہباز شریف حکومت نے بند کردیا تھا۔ پنجاب حکومت ”شعراءکے کوٹہ“ سے اس کے ارکان خاندان کو وظیفہ کی رقم دیا کرتی تھی۔ اس کی والدہ کے انتقال سے کچھ روز قبل ہی 2014ءمیں ان کو ملنے والا وظیفہ بند کردیا گیا۔ طاہرہ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ قائدین اپنی تقریروں میں اس کے والد کے اشعار پڑھتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ اسی شاعر کا خاندان غربت کی زندگی گذار رہا ہے۔ یاد رہیکہ حبیب جالب 24 مارچ 1928ءکو غیرمنقسم ہندوستان کے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان ہجرت کر گئے تھے اور وہاں کے ایک اردو اخبار میں پروف ریڈر بن گئے۔ وہ ایک ترقی پسند شاعر اور مصنف تھے جنہوں نے ڈکٹیٹرس جنرل ایوب خان اور جنرل ضیاءالحق کے خلاف بھی تحریکیں چلائیں اور جنرل ضیاءالحق نے انہیں کئی بار جیل بھی بھیجا۔ حبیب جالب کا 1993ءمیں انتقال ہوگیا۔
کریمیا کے کالج میں دھماکہ، 20 ہلاک
کیف،18اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) یوکرین کے سابقہ علاقے کریمیا کے شہر کیرچ کے کالج میں دھماکے اور فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے ۔سیکورٹی حکام کے مطابق ایک مسلح طالب علم نے کیفیٹریا میں گھریلو ساختہ بم نصب کیا اور باہر نکل کر کالج میں اندھا دھند فائرنگ کی، بعد ازاں طالب علم نے خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کر لی۔
واقعہ کے بعد اطراف کے اسکول کالجز بند کر دئیے گئے ، ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر 20سال سے کم عمر کے طلبا شامل ہیں۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ دہشت گردی کا واقعہ ہے ، تحقیقات جاری ہیں۔

Leave a comment