’پی ٹی آئی کے دور حکومت میں آسیہ کو بیرون ملک بھیجا گیا۔‘ پارلیمنٹ کے تمام ممبران انڈین سفارت خانے تک واک کرکے جائیں اور وہاں احتجاج کرے۔’صرف مودی نہیں ان کی ساری جماعت مسلمانوں سے معافی مانگے۔‘ جمعیت علماء اسلام ف اس واقعہ پر احتجاج کرے گی۔شبلی فراز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آسیہ بی بی کو ہم نے نہیں سپریم کورٹ نے رہا کیا تھا۔سینیٹر دنیش کمار نے کہا بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیز کلمات سے جہاں مسلمانوں کے دل دکھی ہوئے ہیں وہاں اس عمل سے ہم غیر مسلم سینیٹرز کے دل بھی دکھی ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بی جے پی کا بیانیہ ہے ہندو مذہب کا بیانیہ نہیں ہے۔ ’یہ ان کی سوچ ہے اس کو ہم مذہب سے نہیں ملاتے۔ ہمارا مذیب اس طرح کا پیغام نہیں دیتا۔‘ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جس شخص کے سینے میں درد ہے وہ چاہے کسی مذہب کا ہو اس عظیم ہستی کے بارے میں ایسی بات نہیں کرتا۔