وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس عہدے سے مستعفی : مہاراشٹر میں حکومت سازی کو لے کر رسہ کشی جاری، صدر راج کا امکان ، شیوسینا لیڈر رائوت نے شرد پوار سے ملاقات کی

ممبئی۔ ۸؍نومبر:(بی این ایس) شیوسینا اور بی جے پی میںحکومت سازی کو لے کر رسہ کشی جاری ہے اسی درمیان مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ فڈنویس اور ان کی کابینہ کے وزراء نے آج راج بھون پہنچ کر گورنر راجیہ پال بھگت سنگھ کوشیری کو استعفیٰ سونپ دیا ہے ۔ اسی درمیان شیوسینا لیڈر سنجے رائوت نے راشٹروادی کانگریس پرمکھ شرد پوار سے ملاقات کرنے ان کے گھر پہنچے،شیوسینا نے اپنے سبھی ممبران اسمبلی کو باندرہ کے رنگ شاردا ہوٹل سے ملاڈ کےہوٹل اسٹریٹ میں شفٹ کرادیا ہے۔

نیوز ایجنسی کے مطابق یہ ممبران اسمبلی یہاں پندرہ نومبر تک قیام کرسکتے ہیں۔ کانگریس نے بی جے پی پر ’ہارس ٹریڈنگ ‘کا الزام لگایا ہے، کانگریس لیڈر وجے ویڈٹوار نے کہاکہ بی جے پی نے شیوسینا اسمبلی کو خریدنے کےلیے پچاس پچاس کروڑ روپئے کا آفر کیا ہے، انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے کچھ کانگریسی ممبران اسمبلی سے بھی بات کی تھی۔ ’ہارس ٹریڈنگ‘ کے الزام پر بی جے پی لیڈر سدھیر منگٹوار نے کہاکہ کانگریس اور راشٹروادی کانگریس نے ہم پر الزام لگائے ہیں، وہ ۴۸ گھنٹوں کے درمیان الزام ثابت کریں یا پھر مہاراشٹر کے عوام سے معافی مانگیں۔ ریاست کی موجودہ واسمبلی مدت 9 نومبر کو ختم ہورہی ہے، فی الحال ایسے میں حکومت سازی کو لے کر چل رہی کوششوں کا آج آخری دن تصور کیاجارہا ہے۔

اگر آج حکومت قائم نہیں ہوئ تو امکان ہے کہ ریاست میں صدر راج نافذ کردیاجائے۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کو شیوسینا لیڈر سنجے رائوت نے کہا ’اگر ریاست میں صدر راج نافذ ہوتا ہے تو یہ عوام کی توہین ہوگی۔ مہاراشٹر نہ تو جھک رہا ہے، نہ دہلی کے سامنے کبھی جھکے گا، بی جے پی سے کسی بھی طرح سے کوئی بات نہیں ہوئی‘‘۔

ا سی درمیان شیوسینا نے سبھی ضلع صدور کی میٹنگ طلب کی تھی، شیوسینا بھون میں ہوئی میٹنگ میں تمام نے حتمی فیصلے پارٹی صدر ادھو ٹھاکرے پر چھوڑ دیا۔

Leave a comment