ناندیڑ:4 جولائی(ورق تازہ نیوز) ریاست میں سیاسی عدم استحکام کے ساتھ، حکومت کے خزانے پر نظر رکھتے ہوئے ناندیڑ ڈسٹرکٹ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس جلد بازی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کروڑوں روپے کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔ ناندیڑ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ پرتاپراو¿ پاٹل چکھلیکر نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے کہا تھا کہ وہ اس کام کو ملتوی کر دیں جس کی ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کی میٹنگ میں منظوری دی گئی تھی اور اس کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے بعد چکھلیکر کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے ناندیڑ ڈی پی ڈی سی کے کام اور میٹنگ کوفوری طور پر ملتوی کر دیا ہے۔
یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ نئے سرپرست وزیر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ڈی پی ڈی سی کے کام اور ترمیمات کی منظوری دی جائے۔ لہذا، ڈی پی ڈی سی کی میٹنگ، جسے سابق سرپرست وزیر اشوک چوہان نے جلدبازی میں منعقد کی تھی، آخر کار ملتوی کر دیا گئی ہے۔ مارچ 2022 کے آخر تک سال 2021-22 کے ضلعی سالانہ منصوبوں کے لیے ضلع کے مختلف ترقیاتی کاموں کے لیے کل 567.8 کروڑ روپے کی فراہمی کو منظوری دی گئی۔ اس منظور شدہ پروویڑن میں سے 567.8 کروڑ روپے مل چکے ہیں اور اس میں سے سرپرست وزیر اشوک چوان کی صدارت میں ناندیڑ ضلع منصوبہ بندی کمیٹی کی میٹنگ میں اس خرچ کو منظوری دی گئی۔سال 2022-23 کے ضلعی سالانہ منصوبہ کے لیے تقریباً 400 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
جس میں سے 83.99 کروڑ روپے موصول ہوئے ہیں۔ دوسری طرف اشوک چوہان نے ضلع کلکٹر کو 2021-22 میں مختلف ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے لیے 102 کروڑ روپے فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ یہ صرف فنڈز پر نظر رکھ کر کیا گیا۔ لہٰذا 29 جون کو ہونے والے ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس میں منظور شدہ تمام کاموں اور تجاویز کو موخر کر دیا جائے، نئی حکومت اور نئے سرپرست کی تقرری کے بعد ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کے نئے سربراہ ہوگا۔ پرتاپ پاٹل کا مطالبہ ہے کہ ان کاموں کو نئے وزیرسرپرست منظوری دیں۔ اس شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت نے آج ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی کی میٹنگ میں لیے گئے تمام فیصلوں اور کام کی منظوری کو ملتوی کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔