Massive protests flared in Delhi and Uttar Pradesh after Friday prayers against Prophet remarks. The protests have ended and situation is under control now.
NDTV’s Alok Pandey reports pic.twitter.com/xQuJOqQUlR
— NDTV (@ndtv) June 10, 2022
گستاخ رسول بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما اور نکالے گئے لیڈر نوین کمار جندال کے اشتعال انگیز ریمارکس کے خلاف سہارنپور کی جامع مسجد کے باہر لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔
#WATCH उत्तर प्रदेश: निलंबित भाजपा नेता नूपुर शर्मा और निष्कासित नेता नवीन कुमार जिंदल की भड़काऊ टिप्पणी के विरोध में सहारनपुर की जामा मस्जिद के बाहर लोगों ने प्रदर्शन किया। pic.twitter.com/X7mRNRkiEX
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 10, 2022
جمعہ کے روز دہلی اور اتر پردیش کے سہارنپور میں زبردست احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں
دھر رپورٹ کے مطابق دہلی کی جامع مسجد سے لے کر کولکاتا اور یوپی کے کئی شہروں میں مسلمان سڑکوں پر اترے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ الہ آباد اور ہوڑہ میں مظاہرہ کے دوران پتھربازی اور پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
د
ہلی کی جامع مسجد میں بڑی تعداد میں لوگ سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر نعرے بازی کرتے ہوئے نظر آئے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ صورت حال کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، جامع مسجد کے امام احمد بخاری نے کہا کہ مسجد کی جانب سے مظاہرہ کی کوئی کال نہیں دی گئی تھی اور انہیں نہیں معلوم کہ مظاہرین کا تعلق کس جماعت یا تنظیم سے ہے۔
Women carry out a protest march in Navi Mumbai against the controversial remarks by suspended BJP leader Nupur Sharma.
(ANI) pic.twitter.com/8EmCn9Vic9
— NDTV (@ndtv) June 10, 2022
یوپی میں راجدھانی لکھنؤ کے علاوہ الہ آباد، سہارنپور، مرادآباد، دیوبند و دیگر شہروں میں مسلمانوں نے مظاہرہ کیا اور نوپور شرما کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جبکہ تمام شہروں کی مساجد کے ائمہ نے احتجاج نہ کرنے اور بند نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران مطاہرین نے فلک شگاف نعرے بازی کی۔ دیوبند میں پولیس کے کچھ مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور حالات کو قابو میں کیا۔
مراد آباد سے بھی مسلمانوں کے مظاہرہ کئے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ یہاں کے مغل پورہ علاقہ میں نماز جمعہ کے بعد اچانک لوگ جمع ہو گئے اور چوراہے پر پہنچ کر نعرے بازی کرنے لگے۔ اس دوران بھاری تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی تھی۔ پولیس نے مظاہرین کو پر سکون کیا انہیں گھر بھیج دیا۔
ادھر، مغربی بنگال کے کولکاتا اور ہوڑہ میں بھی نوپور شرما کی گرفتاری کے مطالبہ پر مظاہرہ کیا گیا۔ یہاں قومی شاہراہ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔ اس سے پہلے جمعرات کو بھی 12 گھنٹے تک ہوڑہ میں قومی شاہراہ پر مظاہرین نے احتجاج کیا تھا۔
دریں اثنا، حیدرآباد میں بھی مظاہرہ کیا گیا۔ نوجوانوں کے ایک گروپ نے مکہ مسجد میں نماز ادا کرنے کے بعد مغل پورہ فائر اسٹیشن تک ایک ریلی نکالی۔ انہوں نے نوپور شرما اور نوین جندل کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ اسی طرح کے مظاہرے کالاپتھر، مہدی پٹنم، چندرائن گٹہ، شاہین نگر، سیدآباد اور شہر کے دیگر مقامات پر بھی کئے گئے۔ پولیس نے احتیاطی اقدام کے طور پر چار مینار سمیت مختلف مقامات پر سیکورٹی کے وسیع انتظامات کئے تھے۔
خ
یال رہے کہ بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی ڈبیٹ کے دوران پیغمبر اسلامؐ کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ مسلم ممالک نے نوپور شرما کے بیان کی مذمت کی اور ہندوستان کے سامنے احتجاج درک کرایا۔ اس کے بعد بی جے پی نے نوپور شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا۔ تنازعہ بڑھنے کے بعد نوپور شرما نے بیان پر افسوس ظاہر کیا اور اپنا بیان بھی واپس لے لیا۔ تاہم مظاہرین کو مطالبہ ہے کہ نوپور شرما کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔