ناندیڑ گورکشک پٹائی معاملے میں اسسٹنٹ پولس انسپکٹر رگھوناتھ شیوالے معطل

596

ناندیڑ : (ورق تازہ نیوز) پولیس اسٹیشن اسلا پور میں مار پیٹ کے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں بجرنگ دل کے دباؤ کے بعد ناندیڑ کے ایس پی جناب کوکاٹے نے اے پی آئی رگھوناتھ شیوالے کو بالآخر نوکری سے معطل کردیا ہے۔ اس طرح کی جانکاری آج رات دیر گئے ناندیڑ پولس کے ٹوئیٹر اور فیسبک پیج پر جاری کی گئی۔

وی ایچ پی کے مطابق، متاثرہ نوجوان بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکن ہیں اور ان کا قصور یہ تھا کہ یکم فروری کو انہوں نے علاقے میں مویشی لے جانے والے ایک ٹرک کو پکڑا۔ مار پیٹ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وشو ہندو پریشد کے عہدیدار کرن بیچوار کواسلا پور کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر رگھوناتھ شیوالے کے خلاف وزیر داخلہ، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، ڈائرکٹر جنرل آف پولس کو شکایت لکھی ہے۔کرن وچیوار کے مطابق یکم فروری کو کنوٹ تحصیل میں شیونی کے گورکشک کونے نے مذبحہ خانے جارہی گائیوں کی گاڑی کو روکا تھا۔ بعد ازاں گاڑی میں سوار تین افراد کو چھوڑ دیا گیا تھا۔

اسسٹنٹ پولس انسپکٹر رگھوناتھ شیوالے نے گائے کے محافظوں کو اپنی تحویل میں لے لیا اور شیونی گاو¿ں کے دورے کے دوران جھگڑے کی وجہ بتاتے ہوئے عام لوگوں کے سامنے نوجوانوں کو نیم برہنہ حالت میں پیٹا۔شکایت موصول ہونے اور ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود معاملے میں خاموشی ہے۔ دوسری طرف، ضلع کے ایس پی سری کرشنا کوکاٹے نے فون پر این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ شکایت ملنے کے بعد، اے پی آئی رگھوناتھ شیوالے کو تھانے سے ہٹا کر کنٹرول روم بھیج دیا گیا تھا اور معاملے کی جانچ جاری ہے۔

کچھ دیر بعد رگھوناتھ شیوالے موقع پر پہنچے، اور انہیں بتایا گیا کہ کارکنان نے پہلے ہی اسمگلنگ کی شکایت درج کرائی ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس نے کوئی کارروائی کیے بغیر سمگلروں کو جانے دیا۔

وی ایچ پی اور بجرنگ دل نے اس کی شکایت سینئر پولیس حکام سے کی۔ اس سے ناراض رگھوناتھ شیوالے نے 5 فروری کو کارکن نوجوانوں کو اسلا پور تھانے میں بلایا اور ان پر شیونی گاؤں میں ایک دن پہلے لڑائی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ جب وہ تھانے پہنچے تو اس نے ان کی قمیضیں اتار دیں اور بڑی بھیڑ کے سامنے انہیں بیلٹ سے مارنا شروع کر دیا۔ یہ واقعہ ایک تماشائی نے ریکارڈ کر لیا۔