ناندیڑ : کسانوں کے نقصانات کا2 دن میں پنچنامہ مکمل کیا جائے: وزیر سرپرست مہاجن

9

ناندیڑ: 19 مارچ ( ورقِ تازہ نیوز) ناندیڑ ضلع میں گزشتہ دنوں ہوئی ژالہ باری، طوفانی ہوائوں اور شدید بارش کی وجہہ سے ربیع کی فصل، چنا، گیہوں، جواری کے علاوہ پھلوں کے باغ، کیلا، تربوز جیسی فصلوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ جبکہ کئی علاقوں چند مکانات کو نقصان پہنچا۔ جس کی وجہہ سے ان گھروں میں رہائش پذیر مکین بے گھر ہوگئے ہیں اور کئی افراد کے مویشی جانوروں کی موت ہوگئی۔ ان تمام نقصانات کا پنچ نامہ دو دنوں کے اندر مکمل کرتے ہوئے اس کی رپورٹ فوری طور پر حکومت کو پیش کرنے کی ہدایت ناندیڑ ضلع کے وزیر سرپرست گریش مہاجن نے آج ضلع کلکٹر آفس میں منعقدہ جائزہ اجلاس میں ضلع انتظامیہ کو دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع میں ژالہ باری اور طوفانی ہوائوں و شدید بارش کی وجہہ سے ہوئے نقصان کا معائنہ کرنے کے لیے اتوار 19 مارچ کو وزیر سرپرست گریش مہاجن ناندیڑ کے دورہ پر آئے ہوئے تھے۔ معائنہ کرنے کے بعد انہوں نے ضلع کلکٹر آفس میں عوامی نمائندوں، افسران کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اس موقع پر وہ خطاب کررہے تھے۔

انہوںنے کہاکہ اتوار کی صبح اردھاپور اور مدکھیڑ تعلقہ کے کچھ علاقوںمیں کھیتوں میں جاکر نقصان کا بذات خود معائنہ کیا۔ جس میں کیلے کی فصل کا کافی نقصان دکھائی دیا۔ اس کے علاوہ کئی تعلقہ جات میں ربیع کی فصلوں کو ژالہ باری کے سبب کافی نقصان ہوا ہے۔ گزشتہ دو چار دنوں میں ہونے والی بے موسمی بارش اور ژالہ باری کی وجہہ سے تقریباً 20 جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ کئی گھروں کے ٹین شیڈ اُڑ گئے ہیں۔ تاہم نقصان کے باوجود گھبرانے جیسی کوئی بات نہیں۔ ضلع انتظامیہ کو فوری طور پر پنچ نامہ مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ دو تا تین دنوں میں پنچ نامہ مکمل ہوجائے گا۔ حکومت کسانوں کی ہمہ جہت امداد کرنے کے لیے تیار ہے۔ قبل ازیں این ڈی آر ایف کے … بدل کر اب امداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پنچ نامہ ہوتے ہی تمام نقصان سے متاثرہ کسانوں اور عوام کو فوری طور پر امداد دی جائے گی۔ پنچ نامہ کرنے کے لیے ہڑتال میں شامل محصول محکمہ کے ملازمین بھی مدد کررہے ہیں۔ جس کی وجہہ سے ہڑتال کا اثر پنچ نامہ مکمل کرنے پر نہیںہوگا۔ ضرورت محسوس ہونے پر ضلع کلکٹر کو پڑوسی تعلقہ جات میں محصول کے افسران اور ملازمین کی مدد حاصل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

اسی طرح طوفانی ہوائوں اور بے موسمی بارش کی وجہہ سے کئی مقامات پر بجلی کے پول گر جانے سے بجلی سربراہی منقطع ہوگئی تھی۔ ان تمام بجلی کے پول کو مہاوترن کی جانب سے فوری طور پر درست کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمام گائوں میں نلوں کے ذریعے صاف پانی فراہم کرنے کے لیے حکومت جل جیون مشن منصوبہ پر عمل کررہی ہے۔ جس کی وجہہ سے ہر کسی کو پانی ملے گا۔ اس کے علاوہ ضلع میں گرمیوں میں بھی پانی کی قلت محسوس نہ ہواس کے لیے ضلع انتظامیہ کی جانب سے ابھی سے منصوبہ بندی کی جائے۔ فصلل بیمہ کے بقیہ 156 کروڑ روپئے 30 مارچ تک متعلقہ کسانوں کے اکائونٹ میں جمع ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے مفاد میں دیگر اقدامات کے سلسلے میں انہیں مطمئن رہنے کی اپیل وزیر سرپرست مہاجن نے کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ژالہ باری کے نقصان کی پابجائی کی شمولیت فصل بیمہ میں نہ بھی ہو تو حکومتی سطح پر نقصان سے متاثرہ کسانوں کی مدد کی جائے گی۔ علاوہ ازیں آئندہ ہنگامہ تک مرکز کے پاس ژالہ باری کی شمولیت بھی فصل بیمہ کے نقصان پابجائی میں کرنے کے لیے مسلسل کوشش کی جائے گی، اس طرح کا تیقن بھی انہوں نے دیا۔

مذکورہ جائزہ اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ اشوک رائو چوہان، ایم ایل اے موہن ہمبرڈے، ایم ایل اے جتیش انتاپورکر، ایم ایل اے ڈاکٹر تُشار راٹھوڑ ، ایم ایل اے راجیش پوار، ایم ایل اے بالاجی کلیانکر، ایم ایل اے رام پاٹل راتوڑیکر، ضلع کلکٹر ابھیجیت رائوت، ضلع پریشد کی سی ای او ورشا ٹھاکر، میونسپل کمشنر ڈاکٹر سنیل لہانے، پولیس سپرنٹنڈنٹ شری کرشن کوکاٹے، ضلع زرعی آفیسر چلودے کے علاوہ مختلف محکمہ جات کے افسران و ملازمین موجود تھے۔ اس اجلاس کے بعد وزیر سرپرست مہاجن نے پریس کانفرنس سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ژالہ باری سے ہوئے نقصان اور اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کیے جارہے اقدامات کے بارے میں معلومات دی۔ بعد ازاں انہوںں نے اردھاپور، مدکھیڑ میں فصلوں کا معائنہ کرنے کے درمیان ژالہ باری و طوفانی ہوائوں کے باعث بارڈ ہائی وے پولیس چوکی کا دورہ کرتے ہوئے ملازمین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔