ناندیڑ میں پولس کی جانب سے گو رکشک کی پٹائی کا ویڈیو وائرل : سدرشن چینل، سریش چوہانکے چراغ پا
ناندیڑ: 12 فروری ۔ (ورقِ تازہ نیوز) وائرل ویڈیو میں کنوٹ تعلقہ کے اسلا پور پولیس کے اے پی آئی رگھوناتھ شیوالے چار نوجوانوں کو نصف برہنہ کرکے پٹے سے پیٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وی ایچ پی کے مطابق، متاثرہ نوجوان بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکن ہیں اور ان کا قصور یہ تھا کہ یکم فروری کو انہوں نے علاقے میں مویشی لے جانے والے ایک ٹرک کو پکڑا۔
اسسٹنٹ پولس انسپکٹر رگھوناتھ شیوالے نے گائے کے محافظوں کو اپنی تحویل میں لے لیا اور شیونی گاؤں کے دورے کے دوران جھگڑے کی وجہ بتاتے ہوئے عام لوگوں کے سامنے نوجوانوں کو نیم برہنہ حالت میں پیٹا۔
कत्तलखान्यात जाणाऱ्या गाईंना वाचवण्यासाठी कसायाची गाडी थांबवली म्हणून पोलीस गौरक्षकांना जनावराप्रमाणे मारत आहेत पोलिसांनो गोरक्षकांवर मुगली अत्याचार करण्यासाठी हा पाकिस्तान नाही महाराष्ट्र आहे @Nandedpolice
इस्लामपूर पोलीसावर कारवाई करणार का?
@mieknathshinde @Dev_Fadnavis pic.twitter.com/ZoXuCyRshW
— Sudarshan Maharashtra (@SudarshanNewsMH) February 11, 2023
سدرشن ٹی کے ٹویٹر ہینڈل پر اس ویڈیو کے ساتھ یہ کیپشن لگایا گیا کہ ذبح خانے جانے والی گایوں کو بچانے کے لیے قصاب کی گاڑی روکنے پر پولیس گائے کے محافظوں کو جانوروں کی طرح مار رہی ہے، یہ پاکستان نہیں مہاراشٹر ہے گائے کے محافظوں پر تشدد۔
पोलीस स्टेशन इस्लापूर येथील कथीत प्रकरणीत झालेल्या व्हिडिओ प्रकरणी चौकशी पूर्ण होईपर्यंत स.पो.नि. शेवाळे यांना पोलीस नियंत्रण कक्ष नांदेड येथे सलग्न करण्यात आले आहे. pic.twitter.com/JCgXUukY63
— नांदेड पोलीस – Nanded Police (@NandedPolice) February 12, 2023
شکایت موصول ہونے اور ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود معاملے میں خاموشی ہے۔ دوسری طرف، ضلع کے ایس پی سری کرشنا کوکاٹے نے فون پر این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ شکایت ملنے کے بعد، اے پی آئی رگھوناتھ شیوالے کو تھانے سے ہٹا کر کنٹرول روم بھیج دیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ جاری ہے۔
Nanded Police @NandedPolice let 8 cow smugglers run away with vehicle carrying cows; arrested #BajrangDal @VHPDigital workers n ruthlessly bet them!
We urge HM @Dev_Fadnavis @maharashtra_hmo to immediately sack, arrest n prosecute API Raghunath Shewale, PSI Bodhgire #PoliceOfMVA pic.twitter.com/oWez0O7HaM— Legal Rights Observatory- LRO (@LegalLro) February 11, 2023