ناندیڑ میں آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے زیر اہتمام جلسہ کا انعقاد

234

ناندیڑ ( نامہ نگار ):آج ہمارے ملک میں چند لوگ فرقہ پرستی کو بڑھاوا دے کر نفرت کی سیاست کر رہے ہیں۔ مختلف مذاہب اور سماجوں میں بھید بھائو پیدا کر کے الیکشن میں جیت حاصل کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کے لوک شاہی کے لیے اور سماج کے لیے بھی خطرناک بات ہے۔ ملک میں نفرت کی سیاست کا خاتمہ ضروری ہے اس طرح کا اظہار خیال سابق چیف منسٹر اشوک چوہان نے کیا۔

آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے زیر اہتمام نیا مونڈھا میدان ناندیڑ میں انسانیت کے پیغام کو عام کرنے کے لیے سبھی مذہبی رہنمائوں کی موجودگی میں ایک جلسہ کا انعقاد کیا گیا تھا جس کی صدارت سابق چیف منسٹر اشوک چوہان نے فرمائی۔ اس موقع پر درگاہ حضرت خواجہ غریب نواز ؒ اجمیر شریف کے سجادہ نشین دیوان صاحب کے جانشین حضرت سید نصیر الدین چشتی صدر آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل ، ۱۰۸؍ سدھ دیال شیو آچاریہ مہاراج، ناندیڑ گرودوارہ کے جتھے دار پنچ پیارے بھائی جیو تندر سنگھ جی ، گنگا دھر مہاراج کرندکر ، بنجارہ سماج کے بلدیو جی مہاراج ، عیسائی سماج کے ریوینڈ سیمیول ، بودھ دھرم گرو بھنتے اپ گپت مہا تھیرو ، مان بھائو پنتھ کے کنیر راج بابا ، ڈاکٹر بالا صاحب ساجنے ،

حیدر آباد کے حضرت مولانا محمد حسین خان عرف چنو بابا ان مذہبی رہنمائوں کے علاوہ سابق ایم پی بھاسکر رائو پاٹل ، سابق وزیر ڈی پی ساونت، رکن اسمبلی موہن ہمبرڈے، مادھو جوڑ گائونکر، جیتیش انتا پورکر ، اوم پرکاش پوکرنا، سابق ایم ایل سی امرناتھ راجورکر، کانگریس کے ضلع صدر گووند ناگیلی کر ، ریاستی سیکریٹری سریندر گھوڑجکر، سابق ڈپٹی میئر مسعود احمد خان، شمیم عبداللہ، عبدالغفار، سابق میئر بلونت سنگھ گاڑی والے، وریندر سنگھ گاڑی والے، وجئے یونکر، آنند چوہان ، سید شیر علی، فاروق حسین بدویل ودیگر قائدین موجود تھے۔ پروگرام کے اغراض و مقاصد سریندر گھوڑجکر نے بیان کئے۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بھاسکر رائو پاٹل کھت گائونکر نے کہا کے پچھلے دنوں راہول گاندھی نے بھارت جوڑو یاتراکے ذریعہ سے ملک میں قومی یکجہتی کو فروغ دینے کا بڑا کام انجام دیا ہے۔

ریوینڈ سیمیول نے کہا کے ہمارا ملک ایک سیکولر ملک ہے جہاں پر مختلف مذاہب کے لوگ اپنی شناخت کے ساتھ رہتے ہیں۔ ملک میں آپسی اتحاد برقرار رکھنے کے لیے ہر ایک کو آگے آنا ضروری ہے ۔ کنیر راج مہاراج نے کہاکے دنیا میں محبت یہ سب سے بڑا دھرم ہے۔ ہمارے ملک میں ہر لوگ ایک دوسرے کے دکھ درد ، خوشی میں شامل رہتے ہیں۔ سدھ دیال شیو آچاریہ مہاراج نے کہا کے ہر مذہب انسانیت کا ہی پیغام دیتا ہے۔ جنگل میں جانور کے راستے پر گذرنے کے بعد اس کے پیروں سے اس جانور کی شناخت کی جاسکتی ہے مگر انسان کے پیر کے نشان زمین پر رہنے کے بعد اس کے مذہب کی کوئی شناخت نہیں کر سکتا آج انسانیت کا ماحول کم ہو رہا ہے جو تشویشناک بات ہے۔ ڈاکٹر ساجنے نے کہا کے ہر آدمی دوسرے آدمی کی فکر کرے تو سماج میں برائی کا خود بخود خاتمہ ہوگا۔

بودھ دھرم گرو بھنتے جی نے کہا کے ہمارے ملک کو ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے ایک بہترین آئین دیا ہے جس میں تمام مذاہب کے لیے یکساں حقوق موجود ہے۔ آج چند لوگ ذات پات کے نام پر نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ گرودوارہ کے پنچ پیارے بھائی جوتیندر سنگھ نے کہا کے ہر مذہب انسانیت کا پیغام دیتا ہے۔ سکھ مذہب کا قیام تقریباً چار سو سال قبل بھارت میں ہی ہوا۔ گرو گرنتھ صاحب میں اچھائی کی تعلیم اور انسانیت کا پیغام موجود ہے۔ اجمیر کے حضرت سید نصیر الدین چشتی نے اپنے خطاب میں کہا کے شنکر رائو چوہان تمام مذاہب کے لوگوں کا ادب و احترام کرتے تھے اوران کے اخلاق ان کے فرزند اشوک رائو چوہان میں موجود ہے جو تمام مذاہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلتے آرہے ہیں۔ محترم قبلہ نے کہا کے ہمارے ملک میں کئی مذہب موجود ہے ، کئی لوگوں کی زبان اور رہن سہن الگ ہے ہمارا ملک ایک گنگا جمنا تہذیب کو گہوارہ ہے ۔ ملک کے موجودہ حالات میں تمام مذہبی رہنمائوں کو ایک پلیٹ فارم پر آکر اپنے اپنے سماج میں بیداری پیدا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

انہوں نے پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ اور حضرت خواجہ غریب نواز ؒ کی تعلیمات اور پیغام کو لوگوں تک پہنچایا اور کہا کے بر ے قسم کے لوگ ہر مذہب میں ہوتے ہیں اسلئے کسی مذہب کو مکمل برا کہنا مناسب نہیں۔ ہر مذہب اچھائی ، بھائی چارہ ، محبت کی تعلیم دیتا ہے ۔ سبھی مذاہب کے رہنمائوں نے آنجہانی شنکر رائو چوہان کا تذکرہ کیا۔ صدر جلسہ اشوک رائو چوہان نے اپنے خطاب میں کہا کے پچھلے کچھ عرصہ سے ملک میں سیاسی مفاد پرست لوگوں نے نفرت کو بڑھاوا دینے کا کام کیا ہے۔ ملک کی عوام ایسے لوگوں سے بخوبی واقف ہے۔ ہمیں ملک کی ترقی اور سماج کی ترقی کو دھیان میں رکھ کر آپسی اتحاد پر زور دینا ضروری ہے۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض کانگریس کے ترجمان سنتوش پانڈاگلے اور منتجب الدین نے انجام دیئے اور اختتام پر سابق ایم ایل سی امرناتھ راجورکر نے شکریہ ادا