دھرم آباد:9ستمبر:(ورقِ تازہ نیوز)فی الحال ریاست مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر بڑے پیمانے پرمراٹھاسماج کے لوگ بھوک ہڑتال اور دیگر طریقوں سے احتجاج کررہے ہیں۔ جالنہ ضلعے کے انتر والی دیہات میں بھی مراٹھا سماج کے ایک لیڈر کئی دنوں سے ہڑتال پربیٹھے ہوئے جن کی حالت ان دنوں کافی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
حالیہ دنوں اس معاملے پر ناندیڑ بند کا اعلان کیا گیا تھا جو کامیابی رہا تھا دریں اثنا ناندیڑ کے دھرم اباد میں سابقہ ریاستی وزیراعلی اور کانگرس پارٹی کے قائد اشوک راو چوہان کے سامنے مراٹھاسماج کے لوگوںنےنعرے بازی کی ۔ مراٹھا نوجوانوں کا سوال تھا کہ مراٹھا سماج کے لیے ”تم نے اب تک کیا کیا“ اس موقع پر ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا کے نعرے بھی لگائے گئے۔
تقریب میں شرکت کے لیے گئے اشوک چوہان کے مراٹھا سماج کے نوجوانوں نے شدید نعرے بازی کی جس سے کچھ دیر کے لیے کشیدگی پیدا ہو گئی لیکن پولیس کی بروقت مداخلت سے اچوک چوہان کو وہاں سے نکال لیا گیا ۔اس موقع پر چوہان کے ہمراکانگریس پارٹی کے مقامی قائدین بھی موجود تھے۔
یاد رہے کہ ناندیڑ میں جس دن مراٹھا سماج نے احتجاجی مورچہ نکالا تھا اس وقت کانگریس کے رکن اسمبلی موہن ہمبرڈے اور سابقہ رکن کونسل امرناتھ راجورکر کو بھی مراٹھا نوجوانوں نے جلوس سے باہر نکلنے کی ہدایت دی تھی۔ فلحال ریاست بھر میں مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے حالانکہ ریاستی حکومت نے مراٹھا سماج کو کنبی کا سرٹیفکیٹ دینے کا بھی اعلان کیا ہے لیکن وہ اس بات پر اڑے ہوئے ہیں کہ انہیں مکمل طور پر مراٹھا سماج کا ہی ریزرویشن دیا جائے۔