ناندیڑ ضلع میں پریشان حال کسانوں کی بڑی تعدادمیں خودکشی!

198

ناندیڑ:23اپریل ( ورقِ تازہ نیوز) غیر موسمی بارش، ژالہ باری و قدرتی آفات سے کسان کافی پریشان ہیں۔ فصلوں کی خرابی اور قرض سے تنگ آکر ساڑھے تین ماہ میں تقریباً 37 کسانوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ رواں سال بھی ناندیڑ ضلع میں کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں سے ناندیڑ ضلع میں غیر موسمی بارش، ژالہ باری و قدرتی آفات کا کسانوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جس کی وجہہ سے ہر سال کسانوں کو قرض لینے کی نوبت آرہی ہے۔ دن بہ دن یہ صورتحال تشویش ناک ہوتی جارہی ہے۔

علاوہ ازیں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بچوں کی تعلیم، شادی اور دواخانے کے اخراجات کی وجہہ سے مالی مسائل کا شکار کئی کسانوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ہے۔ گزشتہ سال 112 کسانوں نے خودکشی کی تھی۔ ایسا سمجھا جارہا تھا کہ امسال کسانوں کی خودکشی کی شرح میں کمی آئے گی، تاہم امسال بھی کسانوں کی خودکشی کی شرح میں کافی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ گزشتہ تین مہینوں میں تقریباً 37 کسانوں کی خودکشی کا اندراج انتظامیہ نے کیا ہے۔

کسانوں کی خودکشی کی وارداتوں کو روکنے کے لیے ضلع سطح پر مختلف سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔ تاہم مقامی انتظامیہ کسانوں کی مدد کے لیے کم پڑتی ہوئی دیکھائی دے رہی ہے۔ اسی کے علاوہ حکومت کی اسکیمات کسانوں کے لیے ناکافی ثابت ہورہی ہیں، جس کی وجہہ سے کسانوں کے مسائل سنگین تر ہوتے جارہے ہیں۔رواں سال غیر موسمی بارش، ژالہ باری اور فصلوں کی خرابی کی وجہہ سے کسانوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ جس سے تنگ آکر اب تک کئی کسانوں نے خودکشی کرلی ہے۔

جنوری تا 20 اپریل کے درمیان ضلع میں 37 کسانوں نے خودکشی کرلی ہے۔ ان میں جنوری مہینہ میں 9، فروری میں 8 اور اپریل میں 6 کسانوں کی خودکشی کا اندراج کیا گیا۔ جبکہ مارچ میں سب سے زیادہ 14 کسانوں کی خودکشی انتظامیہ نے درج کی ہے۔ دریں اثناءخودکشی کرنے والے کسانوں کے خاندان کو حکومت کی جانب سے ایک لاکھ روپئے کی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ گزشتہ سال خودکشی کرنے والے 147 کسانوں کے منجملہ صرف 112 کسانوں کو ہی یہ امداد ملی ہے۔ مزید چند کسانوں کی کسی وجہہ سے امداد منظور نہیں کی گئی ہے۔ جبکہ ان کسانوں کے خاندان سرکاری امدادکے منتظر ہیں۔