ناندیڑمیں‘6؍ ڈسمبر کو دفتر کلکٹر کے روبرو اجتماعی دھرنا
مسلم متحدہ محاذ کے مشاورتی اجلاس کا کامیاب انعقاد
ناندیڑ:19؍ نومبر( پریس نوٹ): مرہٹواڑہ کے معروف قانون داں‘ مسلم متحدہ محاذ کے صدر قاضی محمد ذوالفقار الدین صدیقی نے کہا کہ۶؍ سال قبل مسلم متحدہ محاذ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ ناندیڑ کے مسلمانوں کے تعاون سے محاذ کی کارکردگی اطمینان بخش رہی ہے۔ قاضی محمد ذوالفقار الدین صدیقی۶؍ ڈسمبر کے ضمن میں لائحہ عمل کو ترتیب دینے سلسلے میں حضرت فاطمہ گرلس ہائی اسکول ناندیڑ میں منعقدہ مسلم متحدہ محاذ کے مشاورتی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ مسلم متحدہ محاذ کے قیام کا مقصد سیاست نہیں ہے بلکہ کلمہ کی بنیاد پر قوم وملت کے مسائل حل کرناتھا۔ محاذ کے تحت۲۰۱۷ میں تین طلاق بل کے خلاف خواتین کا پرامن دھرنے کا اہتمام کیاگیا تھا۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے حصہ لیا تھا۔ ا س کے علاوہ محاذ قو م وملت کے مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کرتا رہتا ہے۔ مسلم متحدہ محاذ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے قاضی محمد ذوالفقار الدین صدیقی نے محاذ کی مجلس عاملہ میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے پروفیسر فہیم احمد صدیقی ‘ پروفیسر محمد مظہر الدین‘ محمد شاہد ایڈوکیٹ‘ روزنامہ سحر کے مدیرتوفیق مرزا کو محاذ کے سکریٹریز نامزد کئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں مزید توسیع کی جائے گی انہوں نے یہ بھی کہا کہ محاذ کے د روازے ہر عام اور خاص کیلئے کھلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناندیڑ میں محاذ کے قیام کے بعد مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں محاذ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ یوم بابری مسجد شہادت کے ضمن میں قاضی محمد ذوالفقار الدین صدیقی نے کہا کہ ہند کے مسلمان گزشتہ ۲۶؍ سال بابری مسجد کی باز یابی اور مسجد کو شہید کرنے والے ملزمین کو سزا کے لئے احتجاج کرتے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ۶؍ ڈسمبر۲۰۱۸ء کو ناندیڑ میں دفتر کلکٹر کے روبرو اجتماعی پر امن دھرنا کا اہتمام کیا جائے گا۔ اور اجتماعی طورپر ضلع انتظامیہ کو یاداشت پیش کی جائے گی ۔ انہوں نے مسلمانان ناندیڑ اور تمام مکتب فکر کے اصحاب مختلف سیاسی، سماجی، ملی تنظیموں کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ اجتماعی دھرنا کو کامیابی سے ہمکنار کریں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا کے پروگرام کے قطعیت دینے کے لئے۲۵؍ نومبر۲۰۱۸ بروز اتوار دوپہر۲ بجے حضرت فاطمہ گرلس ہائی اسکول ناندیڑ میں اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ قاضی محمد ذوالفقار الدین صدیقی نے کہا کہ شیوسینا آرایس ایس جیسی فرقہ پرست تنظیموں نے رام مند کے لئے۲۴؍۲۵؍ نومبر کو ملک میں احتجاج کا اعلان کیا ہے اس کے پیش نظر ضلع اور شہر ناندیڑ میں امن وامان کی برقراری کے ضمن میں۲۳؍ نومبر۲۰۱۸ء بروز جمعہ بعد نماز جمعہ ضلع و سول اور پولس انتظامیہ کو یاداشتیں پیش کی جائیں گی۔ مسلم متحدہ محاذ کے نائب صدر حافظ محمد سرور قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں جب جب انتخابات کا بگل بجتا ہے۔ فرقہ پرست جماعتوں کو رام اور رام مندر یادا ٓتا ہے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بابری مسجد کی باز یابی کے لئے کوشش کرنا چاہئے پرامن اجتماعی احتجاج کرنا چاہئے۔ اجلاس سے مولانا محمد ایوب صاحب قاسمی، محمد اعجاز( پاپو لرفرنٹ) قاضی محمد رفیق، الطاف حسین ثانی، پروفیسر محمد مظہرالدین، محمد آصف ندوی، توفیق مرزا، محمد مظفر الدین، اور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے۶؍ ڈسمبر کے ضمن میں مفید مشورے دئیے جس میں۶؍ ڈسمبر۲۰۱۸ کے احتجاج میں سیکولر ذہن رکھنے والے برادران وطن کی شمولیت کو یقینی بنانا،۶؍ ڈسمبر سے قبل جلسہ بعنوان بازیابی بابری مسجد کا انعقاد تاکہ ملک کے مسلمانوں کو بابری مسجد کی تاریخ سے واقفیت ہوسکے۔ مسلم متحدہ محاذ کے اس مشاورتی اجلاس کا آغاز مفتی محمد رضوان فلاحی کے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ محاذ کے جنرل سکریٹری ناصر خطیب کے اجلاس کے انعقاد کے اغراض و مقاصد سے واقف کروایا۔ جبکہ حافظ محمد سرور قاسمی صاحب کی دعا پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔ اجلاس میں مختلف مکتب فکر سے وابستہ اصحاب کی کثیر تعداد شریک تھی۔ شہ نشین پر صدر مسلم متحدہ محاذ قاضی ذوالفقار الدین صدیقی کے علاوہ موظف ڈی وائے ایس پی عبدالرزاق صاحب ، حافظ محمد سرور صاحب قاسمی، مولانا محمد ایوب صاحب قاسمی، جلوہ افروز تھے۔