ناندیڑ:بائیو ڈیزل کے غیرقانونی اڈہ پرپولس کاچھاپہ 8 ملزمین پولس کی گرفت میں ‘پوکرنا فرار ہونے میں کامیاب

919

ناندیڑ:25 /مارچ۔ ( ورقِ تازہ نیوز)بائیو ڈیزل کیس میں آٹھ افراد جنہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ کے حکم پر گرفتار کیا گیا تھا، کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹ نے 29 مارچ 2023 تک پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ اس معاملے میں پولیس ایف آئی آر میں درج ہے کہ کپل پوکرنا نامی شخص پولیس کو دیکھ کر بھاگ گیا جب پولیس نے چھاپہ مارا تھا۔کل 24 مارچ کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کرشنا کوکاٹے کی ایک خصوصی ٹیم نے بونڈھار علاقہ میں خان ٹریڈرز نامی دکان پر چھاپہ مارا۔ اس وقت پولس انسپکٹر بھگوان دھبڈگے، نام دیو ریٹھے، ڈپٹی پولیس انسپکٹر شیخ اسد، رمیش گائیکواڑ، اتم بکترے، پولس عملدارکرہاڑے، چکرادھر، پوار، گیتے، بڈے، سنتوش جادھو اور نائب تحصیلدار دیپک پارسوناتھ مارلے موجود تھے۔

اس مقام پر پولیس کوایم۔ایچ۔ 34۔A.5253، دوسرا ایک ٹیمپو، ڈیزل فلنگ مشین، ایک ہزار لیٹر بائیو ڈیزل، ٹرک نمبر۔ ایچ۔ 26 بی۔ 5533، MH 26 B.U.6244 اور وہاں کے منیجر سے 16 ہزار روپے کی نقد رقم سمیت مجموعی طور پر 29 لاکھ 26 ہزار روپے ضبط کر لیے گئے۔ دیپک مارلے کی شکایت پر، ناندیڑ دیہی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 285، ضروری اشیاءایکٹ 1955 کی دفعہ 3 اور 7 کے تحت مقدمہ نمبر 202/2023 درج کیا گیا۔، بالاجی مادھو سوامی، ملکارجن مادھو سوامی، مدثر خان محبوب خان، محبوب خان مصطفی خان، شیخ سلیم شیخ ملنگ کو پکڑا گیا، ایف آئی آرمیں یہ بھی تحریر ہے کہ پولیس اور ریونیو ٹیم کو دیکھ کر بھاگنے والا شخص کپل پوکرنا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ پوکرنا بائیو ڈیزل کاروبار میں پارٹنرہے ۔

اس کے مطابق کپل پوکرنا سمیت 9 ملزمان کے نام پولیس ایف آئی آر میں درج ہیں۔ان میں سے 8 ملزمین کو پولیس ملازم شیخ ربانی، ڈی۔ کے کوٹھیکر‘راجوہومنابادے، سنتوش جادھو، پرمود کرہاڑے، سانگلے، انگلے وغیرہ نے فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ کیس میں دستاویزات کی جانچ کے بعد عدالت نے بائیو ڈیزل کیس میں تمام 8 مجرموں کو 29 مارچ 2023 تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔