ناندیڑمیں اشوک چوہان اور پرتاپ پاٹل میں اصل مقابلہ‘ 65 فیصد ریکارڈ رائے دہی‘ 23مئی کو نتائج
ناندیڑ:18اپریل (ورق تازہ نیوز)آج ناندیڑ حلقہ لوک سبھا کیلئے صبح سات بجے سے ووٹنگ کاآغاز ہوگیا تھا اور صبح سویرے سے ہی رائے دہی مراکز پر ووٹرس کی قطاریں نظر آرہی تھی ۔گرما کا موسم ہونے کی وجہہ سے ووٹرس نے صبح کے اولین اوقات میں ووٹ دینے کوترجیح دی جس میں معمر مرد و خواتین بڑی تعداد میں تھیں ۔ناندیڑ حلقہ لوک سبھا میں آج شام چھ بجے تک غیر مصدقہ ذرائع کے بموجب ریکارڈ 65فیصد سے زائد رائے دہی عمل میں آئی ہے ۔چیف الیکشن آفیسر مہاراشٹر نے بھی آج شام ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مہاراشٹرمیں آج جن 10 حلقوں میں رائے دہی عمل میں آئی اُسکا کل فیصد شام پانچ بجے تک 57.22فیصد رہا ۔جبکہ ناندیڑ حلقہ لوک سبھا میں شام پانچ بجے تک 60.88فیصدووٹنگ ہوئی ہے ۔ جو ریاست میں ان دس لوک سبھا حلقوں میں سب سے زیادہ ہے۔
جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ناندیڑ ضلع انتظامیہ نے عوام میں رائے دہی کیلئے جو شعور بیداری مہم چلائی تھی وہ کافی کامیاب رہی ۔ریاست کے دس لوک سبھا حلقوں میں آج شام پانچ بجے تک ہوئی ووٹنگ کاتناسب اس طرح ہے ۔ بلڈانہ 57.09فیصد‘ اکولہ 54.45فیصد‘ امراوتی 55.43فیصد‘ ہنگولی 60.69فیصد‘ ناندیڑ60.88 فیصد پربھنی 58.50 فیصد‘ بیڑ 58.44فیصد‘ عثمان آباد 57.04‘ لاتور 57.94فیصداور شولاپور51.98فیصد۔
ناندیڑ لوک سبھا چناو¿ کیلئے 19مارچ سے انتخابی عمل شروع ہوگیاتھاجس کاآج 18اپریل کورائے دہی کے بعد اختتام عمل میں آچکا ہے اب سبھی کو 23مئی کا بے صبری سے انتظار ہے کیونکہ اس دن ووٹوں کی گنتی ہوگی اور نتائج کا اعلان ہوگا ۔ناندیڑمیں راست مقابلہ کانگریس کے نامزد امیدوار اشوک راو¿چوہان(ایم پی) اور بی جے پی کے پرتاپ پاٹل چکھلی کر (ایم اےل اے) کے درمیا ن رہا ۔ جبکہ بہوجن ونچت اگھاڑی نے بھی توقع سے اچھا مظاہرہ کیا ہے ۔ ذرائع کے بموجب اگھاڑی کے امیدوار پروفیسر یشپال بھنگے کو دلت ‘دھنگراور کچھ مسلمانوں کے ووٹ بھی ملے ہیں جس کا نقصان کانگریس امیدوار کو ہوسکتا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں اشوک راو¿نے مودی لہر میں بھی 80ہزارووٹوںکی اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس وقت ونچت اگھاڑی نہیں تھی اور دلت و مسلم اتحاد کاکوئی امیدوار میدان میں نہیں تھا اس وجہ سے دلت اور مسلم ووٹ ایک گٹھا کانگریس کو ملے تھے لیکن اس مرتبہ چنا و میں پرکاش امبیڈکر اور اسد الدین اویسی کی قیادت والی ونچت بہوجن اگھاڑی نے اپنے امیدوار میدان میںاتارکر دلت ۔مسلم کارڈ کھیلا ہے جس کا راست فائدہ بی جے پی ۔شیوسینا امیدواروں کو ہوگا جبکہ نقصان کانگریس ۔این سی پی ودیگر سیکولر جماعتوں کے امیدوار کوہورہا ہے ۔ایسے ماحول میں ناندیڑ میں بھی اشوک راو چوہان کوونچت اگھاڑی سے کچھ حد تک نقصان پہونچے اور بی جے پی کوفائدہ پہنچنے کاامکان ہے ۔بہرحال 23 مئی 2019ءکو نتائج کے اعلان کے بعد ناندیڑحلقہ لوک سبھا کی تصویر واضح ہوائے گی ۔ ناندیڑحلقہ میں کُل 17لاکھ 17ہزار825ووٹرس ہیں جن میں تقریبا66 فیصد رائے دہندگان نے آج اپنے حق رائے دہی کااستعمال کیا ہے۔