ناندیڑ:لین دین کے معاملہ میں محمد رفیق کے ساتھ مارپیٹ
اتوارہ پولیس نے خضر ملک ،محمد محیط اور شاہد انوار کے خلاف مقدمہ درج کیا
ناندیڑ ۔13 دسمبر (نامہ نگار ):محمد رفیق محمد ابراہیم ساکن اتوارہ بازار نے 11 دسمبر 2018 کو اتوارہ پولیس اسٹیشن میں شکایت دی جس میں بتاےا گیا کہ وہ کپڑوں کے تاجر ہےں اور اتوارہ بازار میں ان کی دوکان ہے۔ 11 دسمبر 2018 کو رات 10 بجے کے قریب بھارت میڈیکل اتوارہ کے قریب خضر ملک ساکن پیر برہان نگر ،محمد محیط (طوبیٰ کلاتھ سینٹر محمد علی روڈ)اور شاہد انوار ساکن شوبھا نگر ناندیڑ نے مل کر دوکان پر آئے اور محمد محیط نے کہا کہ تو خضر کے پیسے کیوں نہیں دے رہا۔ میں (محمد رفیق )نے کہا کہ میں خضر کے پیسے دینا نہیں ہوں اور میرا اس کو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بس اتنا ہی کہنا تھا کہ تینوں نے مل کر میرے ساتھ گالی گلوج اور مارپیٹ کی ۔مارپیٹ کی وجہہ سے میرے پٹھ اور کمر متاثر ہوئے اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ۔
مارپیٹ کے درمیان وہاں پر محمد شعیب اور سلطان خان نے جھگڑا چھڑانے میں مددکی ۔پولیس نے اس سلسلہ میں محمد رفیق کی شکایت پر تعزیرات ہند کی دفعہ 323,504,506,34کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مزید تحقیقات پولیس کانسٹیبل گووند واڑ کررہے ہیں شکایت میں انہوں نے پولیس کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتاےا کہ خضر ملک سے ان کے تعلقات کافی اچھے ہیں اور کاروبار اور معاملات پر وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہےں اور خضر ملک ان کا بہت بھروسے کا آدمی تھا۔ آنکھ بند کرکے اس کے بولنے پر دستخط بھی کردےتے ۔سال 2016 میں خضر ملک نے تعلقات کا فائدہ اٹھاکر میرے کورے بونڈ پر دستخط لی اسی درمیان چیک بھی غائب ہوگئے۔ میں کام میں مصروف ہونے کی وجہہ سے اس سلسلہ میں میں نے بینک کو آگاہ بھی نہیں کیا۔ 2018 میں خضر ملک اور ان ک ساتھی محمد محیط اور شاہد انوار کے درمیان تنازعہ پیدا ہوا جس کے بعد تینوں نے سازش کر غائب ہوا چیک (جو مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ یہ خضر ملک کے پاس ہے)30 اکتوبر 2018 کو مذکورہ چیک کھاتے میں ڈال کر پاس کرانے کی کوشش کی لےکن وہ کامیاب نہیں ہوئے اس کے بعد تینوں ن دھمکی دی کہ تیرے کورے بونڈ پر دستخط لی ہوئی ہمارے پاس موجود ہے اور اس کا استعمال کرکے تیرے خلاف کارروائی کریں گے۔ اس کے بعد سے تینوں نے ان کو کئی مرتبہ ذہبی تکلیف دی اور پیسوں کا مطالبہ کرتے رہے ۔یہ تینوں افراد میرے قریبیوں کے پاس میری شکایت بھی کرنے لگے اور میری بد نامی بھی کی جس سے بہت تکلیف ہوئی جبکہ میں تینوں کے کوئی پیسے نہیں دینا تھا۔ میرے خلاف جعلی دستاویزات تیار کر دھمکی دی جارہی تھی ۔کیوں کہ یہ لوگ سیاسی طور پر کافی مستحکم ہےں اور ان کے سماج دشمن عناصر کے ساتھ تعلقات بھی اچھے ہیں ۔جس کی وجہہ سے ان تینوں افراد میرے خاندان کو اور میری جان کا خطرہ ہے۔ اس لئے ان پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور تحفظ فراہم کیا جائے۔