ناندیڑ:لوٹس اسپتال کے اسٹاف کو مارپیٹ و توڑ پھوڑ معاملے میں چھ افراد کو دو سال قید بامشقت کی سزا

510

ناندیڑ: 17 اپریل (ورق تازہ نیوز) ایڈیشنل سیشن جج ایس ای بانگرنے 5 مارچ 2010 کو لوٹس اسپتال میںمریض کی نعش حوالے کرنے کے معاملے پر ہنگامہ کرنے والے چھ لوگوں کو دو سال کی سخت مشقت اور 58 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ جرمانے کی رقم کے 3 لاکھ روپے لوٹس ہسپتال کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

5 مارچ 2010 کو لوٹس اسپتال کے مینیجر دیوی داس نیورتی بھولے کی طرف سے دی گئی شکایت کے مطابق 22 فروری 2010 کو جاناپوری کے سری رنگ پاولے کو سانپ کے کاٹنے کے علاج کے لیے لوٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ مریض کا علاج ماہر ڈاکٹر نے کیا۔ لیکن ان کی حالت تشویشناک رہی۔ مزید علاج کے لیے بڑے  اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا گیا۔ اس وقت لواحقین نے مجھے مالی پریشانی کے بارے میں بتایا اور مجھے یہاں علاج کرانے کو کہا۔ بدقسمتی سے، مریض کا 5 مارچ 2010 کی شام چل بسا۔

اس مریض کا کوئی ایم ایل سی ریکارڈ نہیں تھا، اس لیے اسپتال نے کہا کہ پولیس کو اطلاع دینے اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش کو تحویل میں لے لیا جائے گا۔ اس کے بعد وینکٹی پاولے اور 10 سے 15 دیگر لوگوں نے اسپتال میں سبھی کو یہ کہتے ہوئے مارا پیٹا کہ وہ لاش کو ان کے حوالے نہیں کریں گے۔ اس میں ڈاکٹر ارون کٹے، ڈاکٹر مہیش کالے، منیجر نندو کلکرنی، کمپاو?نڈر موہن جھانور،تاتے راو? کدم، بھگوان کدم، سیکورٹی گارڈ ٹنڈلے، استقبالیہ خاتون شالنی ٹھاکر کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کی گئی۔

ہجوم نے ہسپتال کے او ڈی ڈی، اے سی یو کے استقبالیہ کمرے، کھڑکیوں، دروازوں، ٹیلی فونس، پرنٹرز کو توڑ پھوڑ کی۔ کچھ لوگوں نے ہسپتال کے باہر جا کر ہم پر پتھراو? کیا۔ ہم نے پولیس کو بلایا، جب پولیس آئی تو بھیڑ پتھراو? کر رہی تھی اور کچھ پولیس والوں کو بھی مارا پیٹا گیا۔ اس شکایت میں کل چھ لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے اور ڈیڑھ لاکھ روپے کے نقصان کا الزام لگایا گیا ہے۔

اس شکایت کی بنیاد پر وزیرآباد پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 143، 147، 336، 353، 332، 323، 504، 427، فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ کی دفعہ 7، سیکشن 3 اور 3 کے تحت مقدمہ نمبر 80/2010 درج کیا۔ مہاراشٹر میڈیکل پرسنز اینڈ سروس انسٹی ٹیوشنز ایکٹ کے تحت بھی جرم کااندراج کیاگیا۔اس طرح ایڈیشنل سیشن جج ایس ای بانگرنے توڑ پھوڑ اورمارپیٹ میں ملوث چھ افراد کو دوسال قید بامشقت کی سزاا سنائی ہے۔