ناندیڑ:طالبہ کی خودکشی کے معاملے میں نوجوان گرفتار‘ پولس کسٹڈی
ناندیڑ:23ستمبر۔ (ورق تازہ نیوز) انجینئر بننے کی خواہشمند 21 سالہ لڑکی کو اس کے ہم جماعت نے ہراساں کرنے اور خودکشی پر مجبور کیا ۔ اس الزام میں نوجوان کوگرفتار کرلیاگیا ااور اسے تین دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیاگیاہے۔ضلع عثمان آباد کی ایک 21 سالہ لڑکی نے 22 ستمبر کی رات 11 بجے سے پہلے وشنو پوری کے شری گرو گووند سنگھ جی انجینئرنگ کالج کے گرلز کے ہاسٹل میں خودکشی کرلی۔
اس لڑکی نے اپنے خودکشی مکتوب میں اپنی موت کی تفصیلی وجوہات لکھی تھیں۔ جس کے مطابق اس کے ہم جماعت آدیش گجانن چودھری ساکن واشیم لڑکی کی بہن کی تصاویرلشی کرکے اسے بلیک میل کر رہا تھا۔اسلئے میں خودکشی کر رہی ہوں۔ میرے ایک دوسرے ہم جماعت نے مجھے اس مصیبت سے بچانے کی کوشش کی لیکن میں اس مصیبت کو برداشت نہ کر سکی، میں خودکشی کر رہی ہوں۔ میری موت کےلئے آدیش ذمہ دار ہے اور خواتین کمیشن میری موت کا نوٹس لے اور ٹھوس اقدامات کرے تاکہ کسی اور خاتون یا نوجوان لڑکی کو اس طرح خودکشی کرنے کا وقت نہ آئے،
اس معاملے میں مقدمہ نمبر 569/2022 متوفی لڑکی کے بھائی کی شکایت پر تعزیرات ہند کی دفعہ 306 کے تحت 22 ستمبر کو دوپہر درج کیا گیا تھا۔ اس کیس کی تفتیش سب انسپکٹر آف پولیس مہیش کورے کو سونپی گئی۔ مہیش کورے نے آدیش گجانن چودھری کو گرفتار کر لیا۔ آج 23 ستمبر کو مہیش کورے اور ان کے ساتھی پولیس ملازمین نے آدیش چودھری کو عدالت میں پیش کیا۔ تفتیش کے لیے پولیس حراست کی مانگ کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے گجانن چودھری کو تین دن یعنی 26 ستمبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا۔