ناندیڑشہر کی سڑکوں کی تعمیر وغیرہ کےلئے منظور 150کروڑ روپے کوالتواءمیں ڈالنے کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ داخل

251

 ناندیڑ:30ستمبر۔ (ورق تازہ نیوز)شہر ناندیڑ کے اندرونی راستوںکی مرمت ‘تعمیر کے لئے مہا ویکاس اگھاڑی حکومت نے 150 کروڑ روپے منظور کئے تھے ۔ اس کے علاوہ بی او ٹی پروجیکٹوں کو منظور کیاتھا لیکن نئی شندے۔پھڑنویس حکومت نے 150کروڑ روپے اور بی او ٹی پروجیکٹوں کو روک دیا ۔

حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ناندیڑ میونسپل کارپوریشن کی میئر جئے شری پاوڑے اور دیگر افراد نے ہائی کورٹ میں مختلف رٹ پٹیشن داخل کی ہیں ۔ یہ رٹ پٹیشن ایڈوکیٹ مہیش دیشمکھ کے ذریعہ داخل کی گئی ہیں۔ا س وقت کے کابینی وزیر اشوک راو چوہان کی سفارش پر مہاویکاس اگھاڑی کے وزیرشہری ترقیات ایکناتھ شندے(موجودہ وزیراعلیٰ) اور حکومت نے ناندیڑ شہر کی خراب اور خستہ اہم سڑکوں کی مرمت ‘تعمیر کےلئے150کروڑ روپے کی خطیر رقم منظور کی تھی ۔تعمیر ی کاموں کی منظوری کے بعد سرکاری محکمہ نے ایک سال بعد منظوری دی تھی۔

دریںا ثناءمہاویکاس اگھاڑی کی حکومت روبہ زوال ہوگئی ۔ جس دن وزیراعلیٰ اودھو ٹھاکرے نے استعفیٰ دیا اسی دن 29جون کو محکمہ ترقیات نے 100کروڑ روپے میونسپل کارپوریشن کے اکاونٹ میں ور50کروڑ روپے ضلع کلکٹر کے اکاونٹ میں جمع کروادئے تھے ۔ لیکن نئی سرکار نے 2 جولائی کو 150کروڑ روپے کو یہ کہہ کر روک دیاتھا کہ آئندہ احکامات تک اس کااستعمال نہ کیاجائے ۔ مذکورہ سڑکوں کی تعمیر کےلئے کچھ گتہ داروں کو ورک آرڈر جاری کئے گئے تھے اور کچھ کام ٹینڈر کال کی سطح پر تھے ۔ سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان نے موجودہ ڈپٹی چیف منسٹر دیویند پھڑنویس سے بہ نفس نفیس ملاقات کرکے ان سے150 کروڑ روپے کی رقم فوری جاری کرنے کامطالبہ کیاتھا ۔اسی دوران کانگریس کے میئر اور دیگر افراد نے ممبئی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹادیا ۔ رٹ پٹیشن پرجلد سماعت شروع ہونے کے امکانات ہیں۔