ناندیڑ:سویتاگائیکواڑ معاملے میں فائرئنگ کرنے والا گرفتار
ناندیڑ:2/فروری۔ ( ورقِ تازہ نیوز) فرضی شوٹنگ کیس میں سویتا گائیکواڑ پر گولی چلانے والا نوجوان کو اتوارہ پولیس نے آج عدالت میں پیش کیا۔ فرسٹ کلاس مجسٹریٹ پی۔ ایس۔ جادھو نے اسے دو دن یعنی 4 فروری 2023 تک پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔9 جنوری کو رات 11 بجے کے قریب بافنا پل پر مجھ پر جان لیوا حملہ کیا گیاہے اس طرح کی اطلاع سویتا بابو راو¿ گائیکواڑ (عمر44سال) نامی خاتون نے پولیس کو فون پر اطلاع دی ۔
پولیس رپورٹ میں درج شکایت میںسویتا گائیکواڑنے کہاکہ پربھنی کے دو افراد نے ان پر جان لیوا حملہ کیا۔ پولیس نے پربھنی کے لوگوں کو حراست میں لیا لیکن تفتیش میں انکشاف ہوا کہ یہ دونوںا فراد اس دن پربھنی میں مقیم تھے ۔ اس کے بعد پولس نے سویتا گائیکواڑ کا جواب لیا جس نے یہ بھی کہا کہ اس نے اپنے پرانے جھگڑے کا بدلہ لینے کے لیے یہ فرضی ڈرامہ رچا۔ان میں سے کرن سریش مورے (26) کو پولیس نے 11 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں 17 جنوری سے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔
اس کے بعد جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی شکایت درج کرنے والی سویتا بابو راو¿ گائیکواڑ (44) کو 17 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔انہیں 19 جنوری کو عدالت میں بھیجا گیا تھا۔ اس معاملے میں دو اور ملزم مفرور ہیں۔ ان میں سے ایک گوپی ناتھ بالاجی منگل (33) کو اتوارہ پولیس نے کل یکم فروری کو گرفتار کیا تھا۔ سب انسپکٹر پولیس شیخ اسد نے اس دلیل کے ساتھ گوپی ناتھ کو 4 دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دینے کی درخواست کی اور کہا کہ جس پستول سے سویتا گائیکواڑ کو گولی ماری گئی وہ گوپی ناتھ کی ملکیت تھی اور وہ اسے ضبط کرنا چاہتے تھے۔ دلائل سننے کے بعد جج پی. ایس۔ جادھو نے گوپی ناتھ کو 4 فروری 2023 تک پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔