ناندیڑائیرپورٹ سے متصل فروٹ دوکانداروں کوعدالت سے راحت
ناندیڑ:18نومبر ۔(ورقِ تازہ نیوز)شہر کے ائیرپورٹ سے متصل سبزی ترکاری مارکیٹ کے 46دوکانوں میں 24 دوکانداروںکو ناندیڑ کے فرسٹ جوڈیشیل مجسٹریٹ نے میونسپل کارپوریشن کے خلاف اسٹے آرڈر دیا ہے جس کی وجہہ سے سال 2016 سے جاری فروٹ دوکاندروں کامعاملہ آج بھی جوں کاتوں برقرا ہے ۔ ائیرپورٹ اتھارٹی کاکہناتھا کہ کسی بھی پرندہ کی وجہہ سے جہاز کوبڑا حادثہ ہوسکتا ہے ۔اتھارٹی آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہے ۔تفصیلات کے مطابق کچھ فروٹ دوکانداروں کو محالجاہ تروڑا سانگوی علاقہ میں گٹ نمبر 5اور اسکے ساتھ موجود گٹ میں فروخت کی دوکانیں لگائی ہیںں ۔ 5اپریل 2016 کو میونسپل کارپوریشن نے ان فروٹ دوکانداروں کو ٹین شیڈ کی دوکانیں لگانے اورا ندرون چھ ماہ ائیرپورٹ اتھارٹی سے بلااعتراض سرٹفیکیٹ حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔جس سے واضح ہوتا ہے کہ کارپوریشن حکام نے خود ہی دوکانداروں کو دوکانیں لگانے کی ہدایت دی ۔تو کیا کارپوریشن حکام کو یہ بات نہیں معلوم کیا کہ ائیرپورٹ اتھارٹی کے اصول وضوابط کیا ہے؟ کس طرح اُس نے دوکانداروں کو ٹین شیڈ بنانے کی ہدایت دی ۔چھ ماہ کیلئے دوکانداروں کو بلا اعتراض سرٹیفکیٹ دینے کی مدت 5 مئی 2018 کو کارپوریشن نے منسوخ کردی اور کہاگیاکہ اس جگہ حکومت مہاراشٹر کی ہے ۔ لیکن اس اراضی کے دستاویزات پر الگ الگ لوگوں کے نام درج ہے ۔ اسلئے یہ اراضی حکومت کی ہے اس بات کادعویٰ جبرا کارپوریش تھوپ رہی تھی ۔ ائیرپورٹ سے متصل 46دوکانداروں نے ناندیڑ کے مختلف جودیشیل مجسٹریٹ عدالت میں کارپوریشن کے خلاف اسٹے آرڈر طلب کیا۔جس پر عدالت نے 24 دوکانداروں کے خلاف کاروائی پر اسٹے دے دیا ۔ اسلئے کارپوریشن کو اب دوکانداروں کے خلاف کاروائی کرنے میں کافی دشواری پیش آرہی ہے جبکہ بقیہ 22دوکانداروں کو بھی اس اسٹے آرڈر سے اپنے مقدمہ میں فائدہ مل سکتا ہے ۔ لیکن اس معاملے میں سیاسی لیڈران کابھی اہم رول رہا ہے ۔ جس وقت دوکانداروں کو چھ ماہ کے اندر اائیر پورٹ اتھارٹی سے نوآبجکشن سرٹیفکیٹ پیش کرنے کیلئے مہلت دی گئی تھی ۔ا س معاملے کی اچھی طرح سے جانچ ہونی چاہئے۔اس مقدمہ میں فروٹ مالکان کی جانب سے ایڈوکیٹ جئے دیوسنگھ جمیدار اور ایڈوکیٹ شویتا گائیکواڑ نے موثر پیروی کی ۔ اس طرح 24دوکانداروں کو عدالت سے عارضی راحت مل گئی ہے۔