ناسک کے ترمبکیشور فرقہ وارانہ تشدد کی ایس آئی ٹی تحقیقات کا حکم

537

ناسک: سالانہ عرس جلوس کے منتظمین نے منگل کے دن اس الزام کی تردید کی کہ مہاراشٹرا کے ضلع ناسک میں ہفتہ کے دن ترمبکیشور مندر میں گھسنے کی کوئی کوشش کی گئی جس کے نتیجہ میں دو گروپس میں پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔

مولانا متین سید نے کہا کہ کئی دہائیوں سے روایت چلی آرہی ہے کہ عرس جلوس میں حصہ لینے والے ترمبکیشور مندر کے شمالی دروازہ کی سیڑھیوں کے قریب جاکر لوبان/ اگربتیاں جلاتے ہیں۔

ہم یہ کئی سال سے کررہے ہیں۔ ہم نے کبھی بھی مندر کے گربھ گرہ (مورتی والا کمرہ) میں داخل ہونے کی کوشش نہیں کی اور لوبان کی دھونی دینے پر پہلے کبھی کوئی اعتراض نہیں ہوا۔ اب کیوں ہورہا ہے؟۔

قبل ازیں ڈپٹی چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈنویس نے جن کے پاس داخلہ کا قلمدان بھی ہے‘ مندروں کے مشہور شہر میں فسادات کی ایس آئی ٹی کے ذریعہ اعلیٰ سطح پر تحقیقات اور ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دیا۔