ممبئی:سوشل میڈیا کے ذریعے آپ کو بھی ایسا پیغام ملا ہے کہ نئے سال پر 1000 روپے کا نیا نوٹ آئے گا اور 2000 کے نوٹ پر پابندی لگا دی جائے گی۔ اگر جواب ہاں میں ہے تو آپ یہ خبر ضرور پڑھیں۔
مرکزی حکومت نے گزشتہ دنوں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ 2018-19 کے بعد 2000 روپے کے نوٹوں کی چھپائی کے لیے کوئی نیا انڈینٹ نہیں دیا گیا ہے۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 1000 روپے کے نوٹ یکم جنوری 2023 سے واپس آ رہے ہیں۔ اس دعوے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے۔اس سے 2000 روپے کے نوٹ بینک میں واپس آ جائیں گے۔ لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ دعویٰ درست نہیں ہے۔
सोशल मीडिया पर वायरल वीडियों में दावा किया जा रहा कि 1 जनवरी से 1 हजार का नया नोट आने वाले हैं और 2 हजार के नोट बैंकों में वापस लौट जाएंगे। #PIBFactCheck
▶️ये दावा फर्जी है।
▶️कृपया ऐसे भ्रामक मैसेज फॉरवर्ड ना करें। pic.twitter.com/rBdY2ZpmM4
— PIB Fact Check (@PIBFactCheck) December 16, 2022
ویڈیو میں جھوٹا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ قارئین کو ایسی کسی بھی خبر سے اپ ڈیٹ رہنے کی ضرورت ہے جس میں جھوٹے دعوے کیے جا رہے ہوں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومت کا 2000 روپے کے نوٹوں کو واپس لینے اور 1000 روپے کے نوٹوں کو دوبارہ متعارف کرانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ حکومت نے نومبر 2016 میں نوٹ بندی کے تحت 1000 روپے کے نوٹ بند کر دیے تھے۔ اس کے بجائے آر بی آئی نے 2000 روپے کا نیا نوٹ جاری کیا تھا۔
گمراہ کن پیغامات کو آگے نہ بھیجیں۔ :مرکزی حکومت کے آفیشل فیکٹ چیکر ‘PIB فیکٹ چیک’ نے لوگوں کو اس طرح کے جعلی اور گمراہ کن پیغامات کو آگے بڑھانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پی آئی بی فیکٹ چیک کی جانب سے ایک ٹویٹ میں بتایا گیا کہ یہ دعویٰ جعلی ہے۔ براہ کرم ایسے گمراہ کن پیغام کو آگے نہ بھیجیں، یہ ٹویٹ پی آئی بی نے 16 دسمبر کو کیا ہے۔ پیغام میں پھر بتایا گیا کہ حکومت نے 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔