میں نے اس سے رحم کی بھیک مانگی،، لیکن…”، لڑکیوں نے کرناٹک کےلنگایت سنت پر عصمت دری کا الزام لگایا

بنگلورو:14/ نومبر۔(ایجنسیز) عصمت دری کے الزام میں جیل میں بند کرناٹک کے لنگایت سنت شیومورتی شرنارو کے خلاف چونکا دینے والے الزامات سامنے آئے ہیں۔ پولیس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کے مطابق 15 اور 16 سال کی دو لڑکیوں نے الزام لگایا ہے کہ وہ انہیں کھانے کے لیے کسی چیز میں ملا کر چاکلیٹ دیتا تھا۔ اس کے ساتھ وہ سامنے بیٹھ کر شراب پیتا تھا

اور گالی گلوچ کرتا تھا۔15 سالہ طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ اس نے میرے کپڑے اتار کر میرے ساتھ زیادتی کی۔ میں نے اس سے منت سماجت کی کہ ہم غریب گھرانوں کے بچے ہیں، مجھے چھوڑ دو، لڑکی نے کہا کہ وہ کھانے کے لیے سجی ہوئی چاکلیٹ دیتا تھا، جسے کھانے کے بعد میں بے ہوش ہو جاتی تھی۔

ایک اور 16 سالہ لڑکی نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ اسے کئی بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور چاقو کی نوک پر دھمکیاں دی گئیں۔ اس نے بتایا کہ وارڈن رشمی نے مجھے پچھلے دروازے سے سوامی کے کمرے میں بھیجا۔ میں اندر داخل ہوئی تو دیکھا کہ وہ شراب پی رہا تھا۔ اس نے مجھے پھل دیے، جسے کھانے کے بعد میں بے ہوش ہو گئی۔

جب مجھے ہوش آیا تو میرے پاس کپڑے نہیں تھے۔ اس نے مجھے دھمکی دی اور چاقو کے نوک پر میری عصمت دری کی۔ طالبہ نے الزام لگایا کہ اگر کوئی سوامی کے کمرے میں جانے سے انکار کرتا تو وارڈن رشمی اسے مارتی تھی۔آپ کو بتا دیں کہ 26 سالہ وارڈن رشمی کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔