میں زندہ ہوں : ترکیہ میں شامی نوجوان کی ملبے تلے سے ویڈیو کلپ

3,014

شام میں جنگ کے شعلوں سے بچ نکل کر ترکیہ میں پہنچنے والے نوجوان کو وہاں پر بھی موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنا پڑے گا۔ یہ ایک شامی لڑکے کی کہانی ہے جو یہ سوچ کر اپنے ملک کے جہنم زار سے نکلا تھا کہ یہاں پر موت کے جاری رقص سے بچنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔ وہ ہجرت کرکے ترکیہ کے شہر ہاتائے پہنچ گیا تاہم یہاں جس عمارت میں اسے رکھا گیا تھا وہ پیر 6 فروری کے زلزلہ میں گر کر تباہ ہوگئی۔ شامی نوجوان نے ملبے کے نیچے سے ویڈیو کلپ فلمایا اور احساسات بیان کردیئے۔ نوجوان کہتا سنائی دے رہا ہے کہ ’’ میں زندہ ہوں‘‘ ۔

نوجوان ویڈیو میں یہ بتاتا ہوا نظر آیا کہ اس کا احساس ناقابل بیان ہے۔ اس نے کہا کہ اس کا خاندان اور بہت سے دوسرے خاندان ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ اس نے بتایا کہ اسے ملبے کے درمیان عمارت کے گرنے سے لوگوں کے رونے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

یاد رہے امدادی ٹیمیں ترکیہ اور شام میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں وقت کے ساتھ دوڑ رہی ہیں۔ زلزلہ میں اب تک 8 ہزار سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا بھی خدشہ ہے۔ ترکیہ اور شام میں آنے والے اس زلزلہ میں ہزاروں عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں۔