’میرا بچ جانا معجزہ ہے‘پوری بستی میں اکلوتے زندہ بچ جانے والے مراکشی کے تاثرات
مراکش میں آنے والے زلزلے کے تیسرے دن زندہ بچ جانے والوں کی تلاش تو جاری ہے مگراب مزید ملبے تلے زندہ بچنے کی امیدیں کم ہی ہیں۔اس تباہ کن زلزلے میں اموات کی تعداد 25 سو سےتجاوز کرچکی ہے۔ کئی ایسے دیہات ہیں جوصحفہ ہستی سے مٹ چکے ہیں۔ ایک بسی ایسی بھی ہے جس کا صرف ایک شہری زندہ بچا ہے۔ باقی سب لقمہ اجل بن گئے ہیں۔
’ثلاثہ یعقوب‘ گاؤں سے تعلق رکھنے والے شخص نے بتایا کہ ’زلزلہ قیامت تھی اور اس میں میرا زندہ بچ جانا معجزہ ہے‘۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سونے ہی والے تھے جب میں نے پہلے ہلکی ہلکی آواز سنی۔ میں اپنے بستر سے اٹھا اور اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ باہر چلا گیا اور کچھ ہی سیکنڈ بعد عمارت گر گئی۔
بستی کی بستی اجڑ گئی
زلزلےسے متاثرہ شخص نے بتایا کہ میں نے تصدیق کی کہ تو مجھے پتا چلا کہ میرے گاؤں میں زیادہ تر لوگ زلزلے میں مارا جا چکا ہے۔ بستی کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔
جائے وقوعہ سے کیمرے کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے مناظر میں ثلاثہ یعقوب کے ساتھ ہونے والی تباہی کو بڑے پیمانے پر دکھایا گیا۔ یہ ایک گنجان آباد بستی تھی اور زلزلے کے مرکز سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے وضاحت کی کہ زلزلے سے دور دراز کے علاقوں کی سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔ بعض مقامات پر آج امدادی ٹیمیں گاڑیوں کے ساتھ پہنچیں جن میں العربیہ کی ٹیم بھی شامل تھی۔قابل ذکر ہے کہ جمعہ اور ہفتے کی رات مراکش میں آنے والا یہ زلزلہ 1960ء کے بعد تباہ کن زلزلہ ہے۔ ایک صدی پہلے آنے والے زلزلے میں 12,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔