مہاراشٹر:پولیس مشقوں میں مسلمانوں کو دہشت گرد پیش کئے جانے پر عدالت نے لگائی روک
ممبئی:(ایجنسیز) بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں مہاراشٹر پولیس کو فرضی مشق ( موک ڈرل ) کے دوران دہشت گرد کے طور پر کسی ایک مخصوص فرقے کے فرد کو پیش کئے جانے پر روک لگائی-بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد کی بینچ نے یہ فیصلہ مفاد عامہ کی ایک عرضداشت کی سماعت کے دوران دیا جسے سماجی کارکن سید اسامہ نے دائر کیا تھا۔ اپنی درخواست میں درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی فرضی مشقوں میں مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کیا جارہا ہے ، جو کے ایک تشویش ناک امر ہے
درخواست گزار نے دو مخصوص واقعات کا اپنی درخواستوں میں تذکرہ کیا اور بتلایا کہ احمد نگر شہر میں مکر سنکرانتی کے موقع پر پولیس نے دہشت گردانہ حملے سے بچنے کی ایک موک ڈرل کا انعقاد کیا تھا۔جس کے دوران ایک دہشت گرد کا کردار ادا کرنے والا پولیس عہدیدار عام طور پر مسلمان مرد جو لباس زیب تن کرتے ہیں وہ لباس پہننے ہوئے تھا نیز وہ "نعرہ تکبیر، اللہ اکبر” جیسے نعرے بھی لگا رہا تھا جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دہشت گرد مسلمان تھا۔
⚡Bombay HC restrains Maharashtra Police from showing any particular community, as terrorists in mock drills.
Video of the Police mock drill in Maharashtra 👇
(1/4) pic.twitter.com/LbPVLFHxGz— Megh Updates 🚨™ (@MeghUpdates) February 7, 2023
درخواست گزار نے مزید بتلایا کہ اسی طرح ایک اور واقعہ 11 جنوری کو چندر پور کے مہاکالی مندر میں ایک موک ڈرل کے دوران پیش آیا اور اسی طرز پر دہشت گرد کے کردار میں ایک مسلمان کو پیش کیا گیادوران سماعت عدالت نے کہا کہ درخواست گزار، جو ایک سماجی کارکن ہے اور بظاہر ایک مسلمان ہے، نے مفاد عامہ کا مسئلہ اٹھایا تھا اور محکمہ پولیس کی طرف سے فرضی مشقوں کے دوران مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے سے استثنیٰ لیا۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت دی کی ہے کہ وہ عدالت کو فرضی مشقوں کے رہنما اصولوں سے آگاہ کریں۔بنچ نے مزید سماعت 10 فروری کو ملتوی کر دی، اور اس وقت تک، کسی مخصوص کمیونٹی کے افراد کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے والی کوئی بھی فرضی مشقیں کرنے کی اجازت نہیں ہے۔