مہاراشٹرمیں این پی آر نافذ ہوگا:اودھو ٹھاکرے
ممبئی:مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے منگل کو بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں نیشنل پاپولیشن رجسٹر ( این پی آر ) کو نافذ ہونے سے نہیں روکیں گے ۔ حالانکہ وہ ذاتی طور پر این پی آر کے فارم کی جانچ کریں گے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسی کو بھی شہریت ترمیمی قانون سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔
CAA आणि NRC हे दोन वेगळे विषय आहेत, NPR तिसरा विषय आहे. CAA लागू झाल्यानंतर आपल्याला घाबरण्याचे कारण नाही. NRC आलेला नाही, तो येणार नाही कारण NRC लागू केला तर केवळ मुसलमानांना नाही तर हिंदू, आदिवासी आणि इतर वंचितांना त्रासदायक होईल.
– मुख्यमंत्री उद्धव बाळासाहेब ठाकरे. pic.twitter.com/GOJR3sOfXz— Office of Uddhav Thackeray (@OfficeofUT) February 18, 2020
ادھو ٹھاکرے نے ٹویٹ کیا کہ سی اے اے اور این آر سی الگ ہے اور این پی آر الگ ہے ۔ اگر ریاست میں سی اے اے نافذ ہوجاتا ہے تو کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے جبکہ این آر سی ریاست میں نافذ نہیں ہونے دیں گے ۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ریاست میں این پی آر نافذ ہوگا کیونکہ اس کے بارے میں کچھ بھی متنازع نہیں ہے جبکہ کسی بھی قیمت پر این آر سی کو نافذ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر این آر سی کو نافذ کیا جاتا ہے ، تو یہ نہ صرف ہندووں یا مسلمانوں بلکہ آدیواسیوں کو بھی متاثر کرے گا ۔ جبکہ این پی آر ایک مردم شماری ہے ، مجھے نہیں لگتا کہ اس سے کوئی متاثر ہوگا ۔ یہ ہر 10 سال میں ہوتی ہے ۔
NPR ही जनगणना आहे, तरीही NPR मधील कलमे मी अभ्यासणार आहे. पण त्यात काही अडचण असेल असे मला वाटत नाही कारण जनगणना प्रत्येक १० वर्षांनी होते.
-मुख्यमंत्री उद्धव बाळासाहेब ठाकरे. pic.twitter.com/9qOZu760c2— Office of Uddhav Thackeray (@OfficeofUT) February 18, 2020