ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں ایک مدرسے کے مولانا پر ایک 18 سالہ لڑکی پر کیروسین ڈلواکر آگ لگا کر اس کا قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ جانکاری کے مطابق لڑکی نے مولانا کے خلاف جنسی استحصال کی شکایت کی تھی ۔ اس واردات کے بعد ملک بھر میں اس کے خلاف وسیع پیمانے پر دھرنے مظاہرے شروع ہوگئے تھے ۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔
دراصل نصرت جہاں رفیع نے کچھ روز پہلے مولانا سراج الدولہ پر یہ الزام لگایا تھا اس نے کسی کام کے بہانے اپنے دفتر میں بلایا اور پھر اس سے فحش باتیں کیں ۔ اس دوران جب اس نے مولانا کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے غلط طریقے سے چھونے اور اسے پکڑنے کی کوشش کی ۔
جنسی استحصال کی شکایت کرنے کے کچھ دن بعد 6 اپریل کے روز نصرت کو برقع پہنے کچھ لوگوں نے گھیر لیا اور اس پر کیروسین ڈال کر زندہ جلا دیا ۔

واردات کے بعد نصرت کو آناً فاناً میں نزدیکی ہسپتال میں بھرتی کروایا گیا ۔ جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی ۔ پولیس نے اس معاملے میں 17 لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ جن میں خود مولانا سراج الدولہ بھی شامل ہے ۔
#Bangladesh #Dhaka #Maulana #UrduNews