ایم این ایس کی مسجد کے باہر اسپیکر لاکر ہنومان چالیسہ بجانے کے خلاف پولس ایکشن
ممبئی 3 مارچ (یو این آٙئی ) ممبئی پولس نے ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ تشدد برپا کرنے کی سازش کو ناکام کرتے ہوئے مضافات کے گھاٹکوپر نامی علاقے میں ایم این ایس لیڈر کی مسجد کے سامنے ہنومان چالیسہ بجانے کے بعد اس پر کارروائی کرتے ہوئے لاؤڈاسپیکر ضبط کر کے سخت کارروائی کی ہے گڈی پاڑوا میں ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایم این ایس ورکروں کو حکم دیا تھا کہ اگر مسجد سے پانچ مرتبہ لاؤڈاسپیکر پر اذان دی جاتی ہے تواس پر پابندی عائد ہونی چاہئے اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو ایم ا ین ایس اپنے طور پر مسجد کے باہر ہنومان چالیسہ بجائے گی اور ایم این ایس ورکروں کو مخاطب کرتے ہوئے اس کی ہدایت دی تھی اس سے قبل بی جے پی لیڈروں نے بھی مساجد سے
"No one takes permission, it isn’t just me. So action should be taken on everyone if it’s taken on me. The police did their job. Raj (Thackeray) Sahab says, never say anything to the police. Action should be taken wherever loudspeakers are used: MNS leader Mahendra Bhanushali pic.twitter.com/yTzssmNE48
— ANI (@ANI) April 3, 2022
لاؤڈاسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اب ایم این ایس لیڈر راج ٹھاکرے کے اس موقف کی موہیت نے بھی حمایت کی ہے بی جے پی اور ایم این ایس اس مسئلہ پر ہندو مسلمانوں میں نفرت پیدا کرنے کی سیاست کر رہے ہیں جبکہ ممبئی پولس نے اس سازش کو ناکام کر دیا ہے اور ایم این ایس لیڈر مہندر بھانو شالی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اس کا لاؤڈاسپیکر ہی ضبط کر لیا ہے –
Raj Thackeray – "Remove loud speakers from M@sjids otherwise We will play Hanuman Chalisa outside M@sjids..in double volume”
👉If you know Marathi you can enjoy Raj Thackeray’s speech at different level.🔥🔥#RajThackeray#GudiPadwa pic.twitter.com/phYztN81mc— ArJuN (@ArJuNrAo2000) April 2, 2022
ممبئی پولس کے اعلی افسر نے اس کی تصدیق کی ہے شہر میں ممبئی فساد کے بعد ایک مرتبہ پھر فرقہ وارانہ تناؤ پیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے یہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی حکمت کا بھی نتیجہ ہو سکتا ہے پولس اس قسم کے عناصر سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور اس لئے گھاٹ کوپر پولس نے مہندر بھانو شالی کے خلاف کارروائی کی ہے جو فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کی سازش کر رہا تھا پولس نے اس معاملہ پر کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ہے ۔ اس واقعہ سے چاندیولی اور گھاٹکوپر حلقہ میں ماحول کشیدہ ہو گیا لیکن امن برقرارہےپولس نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت کارروائی کی ہے جس سے شہر میں آگ لگنے سے بج گئی اور فرقہ وارانہ تشدد کا خطرہ زائل ہو گیا۔