مغربی بنگال میں سی آر پی ایف نے ووٹروں کو بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی‘الیکشن کمیشن سے شکایت

نئی دہلی 29 اپریل ۔ترنمول کانگریس نے آج الیکشن کمیشن سے رجوع ہوکر الزام عائد کیاکہ مغربی بنگال میں تعینات مرکزی دستوں نے ووٹروں کے ذہنوں میں دہشت کا احساس پیدا کر رکھا ہے اور کچھ اِس انداز میں کام کررہے ہیں جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لئے سازگار نہیں ہے۔ ٹی ایم سی قائدین شانتا چھیتری اور چندن مترا نے الیکشن کمیشن کو دو مکتوبات پیش کئے، ایک میں دعویٰ کیا گیا کہ فورسیس کی جانب سے غیر قانونی کارروائی کی گئی ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدواروں کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی ہورہی ہے، اور دوسرا مکتوب سنٹرل فورسیس کی جانب سے دوبرائے پور اور بیربھوم پارلیمانی حلقوں کے پولنگ بوتھس میں فائرنگ سے متعلق ہے۔ سنٹرل فورسیس کو مغربی بنگال کے لگ بھگ تمام بوتھس میں تعینات کیا گیا ہے لیکن ابتدائی 3 مرحلوں کی دوران ریاست بھر میں تشدد کے یکا دکا واقعات ہی پیش آئے۔ پیر کو بھی آسنسول اور بیربھوم میں تشدد کی اطلاع ملی ہے۔ ٹی ایم سی کے مکتوب میں کہا گیا کہ مرکزی دستوں کی تعیناتی کے بعد مختلف واقعات ہوئے ہیں جہاں بی جے پی کے قائدین کی ہدایت پر سنٹرل فورسیس نے کچھ اِس انداز میں کام کیا ہے جو ریاست مغربی بنگال میں آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کے لئے سازگار نہیں ہے۔ الیکشن کے ابتدائی مراحل کے دوران سنٹرل فورسیس کے خلاف شکایات درج کرائی گئی لیکن کوئی کارروائی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔ مغربی بنگال میں لوک سبھا الیکشن 7 مرحلوں میں منعقد کیا جارہا ہے جن میں سے چوتھا مرحلہ آج ہوا اور اِس میں آسنسول اور بہرام پور نشستوں کا احاطہ ہوا ہے۔ پارٹی کے مکتوبات میں بیان کیا گیا کہ سنٹرل فورسیس کو آزادانہ اور منصفانہ چناو¿ کو یقینی بنانے کے لئے متعین کیا گیا اور اُن سے توقع رہتی ہے کہ وہ کوئی بھی سیاسی پارٹی کے زیراثر کام نہیں کریں گے بلکہ کسی سیاسی پارٹی کے تئیں جانبداری کے بغیر غیر جانبدارانہ انداز میں کام کریں گے تاکہ آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کے دستوری اُصول کی تکمیل ہوجائے۔ اِن مکتوبات کا مقصد آپ کے علم میں لانا ہے کہ کئی پارلیمانی حلقوں میں جہاں آج چناو¿ ہوئے، سنٹرل فورسیس نے ووٹروں کو دہشت زدہ کیا اور اُنھوں نے رائے دہندوں سے بی جے پی کے حق میں اپنا ووٹ ڈالنے کی اپیل بھی کی۔